جمعرات‬‮ ، 13 فروری‬‮ 2025 

اداروں کو ایک دوسرے کے اختیارات میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے، سعد رفیق

datetime 3  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان (آئی این پی)مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و زیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ اداروں کو ایک دوسرے کے اختیارات میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے، عدلیہ پر تنقید نہیں کرتے ‘اس کا احترام ہم پر واجب ہے ‘عدلیہ کی بحالی کیلئے سب سے بڑی جدوجہد نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) نے کی ‘جیلیں کاٹیں‘چاہتے تھے پاکستا ن میں غیر جانبدار اور فعال عدلیہ ہو‘عدلیہ کا فیصلہ ماننا چاہیے۔

آج کل کا جو ماحول بن گیا ہے یہ نہیں بننا چاہیے تھا‘ اس ماحول کا ذمہ دار وہ شخص ہے جو سیاست کی لڑائی کو عدالت میں لے گیا ہے‘اداروں میں فاصلے سے ریاست کو نقصان ہوتا ہے‘ جیسے فوج اور عدلیہ کا احترام لازم ہے اس طرح پارلیمنٹ کا احترام بھی لازم ہے‘ بدقسمتی سے سیاستدانوں کا احترام نہیں کیا جاتا اس سے مسلم لیگ(ن) کو نہیں پاکستان کو نقصان ہو رہا ہے۔ وہ ہفتہ کو میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عدلیہ پر ہم تنقید نہیں کرتے اور عدلیہ کا احترام ہم پر واجب ہے اور ہم کرتے ہیں۔ آج کی عدلیہ کی بحالی کیلئے سب سے بڑی جدوجہد نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) نے کی اور جیلیں کاٹی ہیں۔ ہم چاہتے تھے پاکستا ن میں غیر جانبدار اور فعال عدلیہ ہو۔ ہم نے کسی پر احسان نہیں کیا۔ عدلیہ کا فیصلہ آپ کو ماننا چاہیے آج کل کا جو ماحول بن گیا ہے یہ نہیں بننا چاہیے تھا۔ اس ماحول کا سب سے بڑا ذمہ دار وہ شخص ہے جو سیاست کی لڑائی کو عدالت میں لے گیا ہے۔ جب ان کے دھرنے ناکام ہوئے تو عدلیہ کو استعمال کیا گیا اور وہ لوگ ماحول میں تلخی بڑھانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ اداروں کے فاصلے سے ریاست کو نقصان ہوتا ہے۔ ہم بھلے ان فیصلوں سے اتفاق نہیں کرتے پھر بھی ایک دوسرے کو درگزر کرنے کے علاوہ کوئی آگے بڑھنے کا راستہ نہیں ہے ۔ جس طرح فوج اور عدلیہ کا احترام لازم ہے اس طرح پارلیمنٹ کا احترام بھی لازم ہے۔ بدقسمتی سے سیاستدانوں کا احترام نہیں کیا جاتا۔ اس سے مسلم لیگ(ن) کو نہیں پاکستان کو نقصان ہو رہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بے ایمان لوگ


جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…