اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان میں چائلڈ پورنو گرافی کے بین الاقوامی گروہوں کا انکشاف، ایف آئی اے نے تحقیقات شروع کر دیں۔ تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کے ڈائریکٹر سائبر کرائمز کیپٹن(ر)شعیب نے ملک میں چائلڈ پورنو گرافی کے گروہوں کا انکشاف کیا ہے۔ نجی ٹی وی جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق ڈائریکٹر سائبر کرائمز کیپٹن(ر)شعیب کا کہنا تھا کہ ملک میں چائلڈ پورنو گرافی
کے چار کیسز رجسٹرڈ ہیں جن میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اس حوالے سے ملوث گروہ موجود ہیں جبکہ ملزمان کے خلاف شکایات بیرون ملک سے آئیں۔ اس کے علاوہ دیگر انکوائریاں بھی جاری ہیں۔ڈ ائریکٹر سائبر کرائمز کیپٹن(ر)شعیبنے کہا کہ پاکستان میں چائلڈ پورنو گرافی کے بین الاقوامی گروہوں کے ممبر ہیں جو پڑھے لکھے اور انگریزی زبان میں گفتگو کرنا جانتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں ایسے گروہوں میں مڈل اور اپر مڈل کلاس کے لوگ شامل ہیں۔ خیال رہے دو روز قبل ایف آئی اے نے بچوں سے جنسی زیادتی اور بچوں کی فحش ویڈیوز کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے دو رکنی تفتیشی ٹیم بنا کر ملک بھر کے دفاتر کو خط لکھاتھا۔واضح رہے کہ ایف آئی نے ناروے اور کینیڈین حکومتوں کی اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے پنجاب کے دو شہریوں سرگودھا اور پنجاب سے دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے جنہوں نے انکشاف کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ وہ پاکستان میں چائلڈ پورنو گرافی کے بین الاقوامی گروہ کا حصہ اور بچوں کی غیر اخلاقی ویڈیوز ڈارک ویب کو فروخت کررہے تھے۔ ان ملزمان میں سرگودھا سے ایف آئی اے نے منٹو نامی ایک کیبل آپریٹر کو گرفتار کیا تھا جس نے اعتراف کیا تھا کہ اس نے 600بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے جبکہ جھنگ سے گرفتار ہونے والا نوجوان ایک الیکٹریکل انجینئر ہے اور وہ بھی اب تک درجنوں بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا چکا ہے۔