اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ڈاکٹر شاہد مسعود کے زینب کے قاتل عمران سے متعلق دعوے جھوٹے ثابت ہو چکےہیں اور اس حوالے سے سپریم کورٹ بھی ایکشن لینے کا عندیہ دے چکی ہے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود ان دنوں شدید ذہنی تنائو کا شکار ہیں اور پاکستان کے معتبر اور بڑے صحافیوں کوبھی اپنی دعوے کو جھوٹا قرار دینے پر نشانہ بنانے سے نہیں چوک رہے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود اس سے قبل
بھی من گھڑت اور بے بنیاد دعوے کر چکے ہیں جس میں سے ایک کا اظہار خود چیف جسٹس نے لاہور رجسٹری میں زینب قتل ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران کیا جب ڈاکٹر شاہد مسعود نے چیف جسٹس سے کہا کہ میرے ایک بیپر پر رات کے بارہ بجے عدالت لگ گئی تھی تو چیف جسٹس نے انہیں ٹوکتے ہوئے کہا کہ وہ رات 12بجے کا وقت نہیں تھا بلکہ ساڑھے 10بجے تھے اور جب آپ کے بیپر کے اوپر سابق چیف جسٹس نے فل کورٹ بنچ طلب کیا تھا تو میں اس بنچ کا حصہ تھا اور آپ کی وہ خبر بھی بے بنیاد اور جھوٹی ثابت ہوئی تھی۔ ڈاکٹر شاہد مسعود اس سے قبل بھی چند ایسی چونکا دینے والی خبریں اور دعوے کر چکے ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف سیاسی بھونچال پیدا ہوئے بلکہ انہیں خود بھی اس کی وجہ سے شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ نجی ٹی وی ’’نیو نیوز‘‘کے معروف صحافی و اینکر نصر اللہ ملک نے اپنے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر شاہد مسعود صحافی نہیں ، بلکہ وہ ایک مداری اور نوسر باز ہیں۔نصر اللہ ملک نے ڈاکٹر شاہدمسعود کی من گھڑت خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ کیا کہا کرتے تھے کہ رحمان ملک مجھے قتل کروانا چاہتے ہیں۔ اس بیان کے بعد جب سپریم کورٹ نے انہیں بلوایا تو انہوں نے معافی مانگ لی۔ لاہور سیشن کورٹ میں نجم سیٹھی کا 35 پنکچرز کا کیس چل رہا ہے کورٹ ان کو بلاتی ہے یہ خود پیش
نہیں ہوتے اور لوگوں کو کہتے ہیں کہ نجم سیٹھی پیش نہیں ہوتے۔ڈاکٹر شاہد مسعود یہ بھی دعویٰ کرتے ہیں کہ زلزلے کے دوران یہ وہاں موجود تھے اور انہوں نے وہاں بطور سرجن کام کیا اوربغیر آپریشن کے زلزلہ متاثرین کی سرجریاں کیں۔ ڈاکٹر شاہد مسعود یہ بھی دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ سی آئی اے کا ڈائریکٹر میں تبدیل کرواتا ہوں ، مڈل ایسٹ پالیسی میں بنواتا ہوں، پاکستان کا پہلا ڈائریکٹر نیوز میں ہوں۔
وہ یہاں تک کہتے ہیں کہ کراچی کے کسی فارم ہاؤس پر ائیر فورس اٹیک کردے گی،بلاول ہاؤس سے اسلحہ پکڑا جائے گا۔ایک شخص جو ہر رات کو سونے سے پہلے 10 سے 12 نیندآور گولیاں کھاتا ہو اور پھر سوتا ہو، اسے ٹی وی پر ایک اہم ذمہ داری حوالے کر دی گئی ہے۔پیمرا نہ تو کوئی ایکشن لیتا ہے اور نہ ہی ڈاکٹر شاہد مسعود کو کوئی روکنے والا ہے۔