اسلام آباد(این این آئی) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے پاکستان بھر کی جیلوں میں مقید افراد کے لئے مفت تعلیمی پالیسی تشکیل دی ہے تاکہ سزا مکمل ہونے کے بعد وہ پرامن اور عزت کی زندگی گزارسکیں اور معاشرے کے لئے مفید شہری بن سکیں۔سمسٹر بہار 2018ء کے داخلے یکم فروری سے شروع ہورہے ہیں ٗ یونیورسٹی کے شعبہ داخلہ نے ملک بھر کی جیلوں میں قیدیوں کو بی اے سطح تک مفت تعلیم فراہم کرنے کے لئے داخلہ فارم
اور پراسپکٹس تمام جیلوں کو ارسال کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔ یہ فارم تمام قیدیوں میں مفت تقسیم کئے جائیںگے۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ٗ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی قیدیوں کی تعلیم میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں ٗ انہوں نے ملک بھر کے جیلوں میں مقید افراد کے لئے یونیورسٹی کے مفت تعلیمی منصوبے کے ذیل میں مزید سہولتوں کا اضافہ کیا ہے اور منصوبے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے انہوں نے بذات خود سینٹرل جیل راولپنڈی ٗ لاہور ٗ کوئٹہ اور ملتان کا دورہ کیا اور ہر جیل میں موجود قیدیوں سے ملاقاتیں کیں اور انہیں سلسلہ تعلیم شرع کرنے کی جانب راغب کرنے کی سنجیدہ کوشش کی ۔ ڈاکٹر شاہد صدیقی کے مطابق منصوبے کا اصل مقصد زیادہ سے زیادہ قیدیوں کو تعلیمی نیٹ میں لانا ہے تاکہ سزا مکمل ہونے کے بعد وہ پرامن اور عزت کی زندگی گزارسکیں اور معاشرے کے لئے مفید شہری بن سکیں۔ منصوبے کے تحت قیدیوں کو داخلہ فارم اور پراسپکٹس جیل کے اندر ہی مفت فراہم کئے جاتے ہیں اور ان کے لئے تدریسی ورکشاپس ٗ ٹیوٹوریل میٹنگز اور فائنل امتحانات بھی جیل کی حدود کے اندر ہی منعقدکئے جائیں گے۔ ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان کی مختلف جیلوں میں 1000سے زائد قیدی یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کررہے ہیں اور ہم زیادہ سے زیادہ قیدیوں کو تعلیمی نیٹ میں لانا چاہتے ہیں۔یونیورسٹی کے فوکل پرسن ٗ زاہد مجید کے مطابق جیلوں کو ارسال کرنے والے تمام داخلہ فارمز پر “صرف قیدیوں کے لئے”کی مہر لگائی دی گئی ہے۔