منگل‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2025 

اوپن یونیورسٹی چھا گئی ،ایسا اعلان کردیا جو پاکستان کی کوئی یونیورسٹی آج تک نہ کر سکی،جان کر آپ بھی تعریف پر مجبور ہوجائینگے

datetime 7  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے پاکستان بھر کی جیلوں میں مقید افراد کے لئے مفت تعلیمی پالیسی تشکیل دی ہے تاکہ سزا مکمل ہونے کے بعد وہ پرامن اور عزت کی زندگی گزارسکیں اور معاشرے کے لئے مفید شہری بن سکیں۔سمسٹر بہار 2018ء کے داخلے یکم فروری سے شروع ہورہے ہیں ٗ یونیورسٹی کے شعبہ داخلہ نے ملک بھر کی جیلوں میں قیدیوں کو بی اے سطح تک مفت تعلیم فراہم کرنے کے لئے داخلہ فارم

اور پراسپکٹس تمام جیلوں کو ارسال کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔ یہ فارم تمام قیدیوں میں مفت تقسیم کئے جائیںگے۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ٗ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی قیدیوں کی تعلیم میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں ٗ انہوں نے ملک بھر کے جیلوں میں مقید افراد کے لئے یونیورسٹی کے مفت تعلیمی منصوبے کے ذیل میں مزید سہولتوں کا اضافہ کیا ہے اور منصوبے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے انہوں نے بذات خود سینٹرل جیل راولپنڈی ٗ لاہور ٗ کوئٹہ اور ملتان کا دورہ کیا اور ہر جیل میں موجود قیدیوں سے ملاقاتیں کیں اور انہیں سلسلہ تعلیم شرع کرنے کی جانب راغب کرنے کی سنجیدہ کوشش کی ۔ ڈاکٹر شاہد صدیقی کے مطابق منصوبے کا اصل مقصد زیادہ سے زیادہ قیدیوں کو تعلیمی نیٹ میں لانا ہے تاکہ سزا مکمل ہونے کے بعد وہ پرامن اور عزت کی زندگی گزارسکیں اور معاشرے کے لئے مفید شہری بن سکیں۔ منصوبے کے تحت قیدیوں کو داخلہ فارم اور پراسپکٹس جیل کے اندر ہی مفت فراہم کئے جاتے ہیں اور ان کے لئے تدریسی ورکشاپس ٗ ٹیوٹوریل میٹنگز اور فائنل امتحانات بھی جیل کی حدود کے اندر ہی منعقدکئے جائیں گے۔ ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان کی مختلف جیلوں میں 1000سے زائد قیدی یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کررہے ہیں اور ہم زیادہ سے زیادہ قیدیوں کو تعلیمی نیٹ میں لانا چاہتے ہیں۔یونیورسٹی کے فوکل پرسن ٗ زاہد مجید کے مطابق جیلوں کو ارسال کرنے والے تمام داخلہ فارمز پر “صرف قیدیوں کے لئے”کی مہر لگائی دی گئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…