اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کی تیسری شادی کی خبرسامنے آتے ہی سوشل میڈ یا پر چہ میگوئیاں شروع ہوگئیں، بعض لوگوں نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے جبکہ کچھ ان کی حمایت میں بھی سامنے آگئے ۔تفصیلات کے مطابق مقامی اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھاکہ عمران خان نے تیسری شادی کر لی ہے اور انکے نکاح کی تقریب یکم جنوری کو لاہور کے
پوش علاقے ڈیفنس کے سیکٹر وائی میں دلہن کے قریبی دوست کے گھر میں منعقد ہوئی ،یہ پی ٹی آئی رہنما کے بھی قریبی دوست کا گھر تھا ۔بتا یا جا رہا ہے کہ عمران خان نے یکم جنوری کی شب لاہور میں خاتون سے شادی کر کے سال نو کا آغاز کیا۔یہ خبر سامنے آنے کے بعد سوشل میڈ یا پر تہلکہ مچ گیا اور لوگوں نے اپنے اپنے جذبات کا اظہا ر کرنا شروع کردیا ۔بعض سوشل میڈیا صارفین نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے جبکہ بعض نے انکے حق میں اپنی رائے کا اظہار کیا ہے ۔واضح رہے کہ عمران خان نے پہلی شادی 16 مئی 1995 کو جمائما خان سے کی جو 9 برس بعد 22 جون 2004 کو طلاق پر ختم ہوئی۔ ان کی دوسری شادی ٹی وی اینکر ریحام خان سے ہوئی جو بمشکل ہی 10 ماہ چل پائی۔دوسری جانب عمران خان کی شادی کی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کا اپنے ٹویٹ میں کہنا تھا کہ یہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا ذاتی معاملہ ہے ، وہ کب کس کے ساتھ اور کہاں شادی کرتے ہیں اس سے کسی کو کوئی سرو کار نہیں ہونا چاہیے۔ان کے علاوہ عمران خان کے پولیٹیکل سیکرٹری عون چوہدری نے میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ غیر ذمہ دارانہ صحافت ہے، یہ خبر بالکل جھوٹی اور بے بنیاد ہے۔اپنی دوسری ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ میری تو خواہش ہو گی کہ عمران خان کی شادی ہو، اور انھیں ایسا شریک حیات ملے جو ان کی زندگی کو خوبصورت بنا ئے، لیکن سیاست سے اس کا کوئی تعلق نھیں۔