منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

7من سونا ،43من چاندی ،پاکستان کو بڑا خزانہ مل گیا،یہ سونا اور چاندی 1947ء سے موجود ہے اور کس کا ہے؟ حیرت انگیزانکشافات

datetime 5  جنوری‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی عملدرآمد اور جائزہ کمیٹی کے اجلاس میں قیام پاکستان سے مختلف بینکوں ،پاکستان منٹ اور سرکاری مال خانوں میں 7 من 1 کلو 4 تولے سونے اور43 من 30 کلو 63 تولے چاندی کا انکشا ف ہوا ۔یہ سونا اور چاندی 1947 سے موجود ہے اور کوئی ان کا دعویدار نہیں۔ کمیٹی نے ہدایت کی یہ وفاقی حکومت کی ملکیت ہے،اسے صوبوں کو دینے سے گریز کیا جائے ۔ وزارت خزانہ حکام نے کہا صوبوں

میں یہ سونا اور چاندی دیا گیا تو نیا تنازع کھڑا ہو جائے گا اور مسائل جنم لیں گے، آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ مترکہ وقف املاک بورڈ نے خلاف ضابطہ ملک کی مختلف بنکوں میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری جن میں ایک بینک ختم ہو گیا اور دوسرا بینکوں کی فہرست میں ہی نہیں تھا آڈٹ نے بتایا کہ اس میں سے اب تک ایک بینک کے ذمہ 19کروڑ سے زائد رقم آؤٹ اٹینڈنگ ہے،سیکرٹری متروکہ وقف املاک نے اعتراف کیا کہ کریسنٹ کمرشل بینک میں خلاف ضابطہ سرمایہ کاری کی گئی،2006میں جنرل(ر) ذوالفقار بورڈ کے چیئرمین تھے۔ میاں عبدالمنان نے کہا کہ جو بینک تھا ہی نہیں، اس میں سرمایہ کاری کی۔ کمیٹی نے نیب میں متروکہ وقف املاک کے مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں۔جمعہ کو پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی عملدرآمد اور جائزہ کمیٹی کا اجلاس کنوینئر کمیٹی رانا افضال حسین کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے آڈٹ اعتراضات 2005-06کا جائزہ لیا گیا، آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ قیام پاکستان کے وقت سے اسٹیٹ بینک اور حکومتی تجوریوں میں 7من ایک کلو 40تولے سونا اور 43من 30کلو63تولے چاندی موجود ہے ۔ کمیٹی نے اس معاملے پر وزارت مذہبی امور کو ہدایت کی کہ یہ ملکیت وزارت کی ہے اور اسے صوبوں کو دینے سے گریز کیاجائے۔ وزارت خزانہ حکام نے بتایا کہ یہ قومی دولت ہے اسے صوبوں کو نہیں بانٹنا چاہیے،

صوبوں میں بانٹنے سے ایک نیا تنازعہ کھڑا ہو جائے گا۔ کمیٹی رکن چوہدری نذیر احمد نے کہا کہ اس خزانے کا ملک کو فائدہ ہونا چاہیے، کہیں اس کا استعمال کیا جائے۔ آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ مترکہ وقف املاک بورڈ نے خلاف ضابطہ ملک کی مختلف بنکوں میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری جن میں ایک بینک ختم ہو گیا اور دوسرا بینکوں کی فہرست میں ہی نہیں تھا آڈٹ نے بتایا کہ اس میں سے اب تک ایک بینک کے ذمہ 19کروڑ سے زائد رقم آؤٹ اٹینڈنگ ہے۔

سیکرٹری وزارت نے کمیٹی کو بتایا کہ اس میں ایس ای سی پی بھی شامل ہو گیا ہے۔ کمیٹی رکن میاں عبدالمنان نے کہا کہ ان میں ایک بینک ہے جس کا 70سال میں پہلی دفعہ نام سن رہا ہوں۔ سیکرٹری متروکہ وقف املاک نے اعتراف کیا کہ کریسنٹ کمرشل بینک میں خلاف ضابطہ سرمایہ کاری کی گئی،2006میں جنرل(ر) ذوالفقار بورڈ کے چیئرمین تھے۔ میاں عبدالمنان نے کہا کہ جو بینک تھا ہی نہیں، اس میں سرمایہ کاری کی۔ کمیٹی نے نیب میں متروکہ وقف املاک کے مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں،30دن میں اس معاملے پر رپورٹ پیش کی جائے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…