پیر‬‮ ، 27 جنوری‬‮ 2025 

ماضی میں دہشتگردی کا شکار سوات کی اب قسمت چمک اٹھی،دریا سے سبز سونانکلنے لگا،مقامی لوگ چھوٹے چھوٹے ذرے بیچ کر کتنا کمارہے ہیں،جان کر آپ دنگ ر ہ جائینگے

datetime 5  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سوات جو اب سے چند سال قبل تک  دہشتگردی کا شکار رہا ہے ،آج وہاں خوشحالی کا دور دورہ ہے ،پاک فوج کی قربانیوں اورمقامی لوگوں کے تعاون کے باعث آج یہاں امن قائم ہے ،سوات اپنی حسین وادیوں کی وجہ سے پاکستان سمیت پوری دنیا میں اپنی الگ پہچان رکھا ہے۔ پاکستان کے کئی شہریوں کی طرح سوات  میں  بھی معدنیات کی کثرت پائی جاتی ہے، جہاں مقامی افراد کا ذریعہ معاش معدنیات نکالنے سے وابستہ ہو جاتا ہے

۔ ایسے ہی وادی سوات کے رہائشی لوگ بھی دریائے سوات کے کنارے بیٹھے سبز سونا نکالنے میں مصروف ہیں جو مارکیٹ میں بیش قیمتی گردانا جاتا ہے۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مقامی افراد دریائے سوات کے کنارے بیٹھ کر پتھروں کو دھوتے اور ان سے سبز پتھر نکالتے ہیں۔ ایک چھوٹا سا پتھر مل جانے پر بھی ان کی خوشی دیدنی ہوتی ہے۔ مقامی لوگ کہتے ہیں کہ سوات کا بڑا ٹھیکیدار پہاڑوں سے زمرد نکالتا ہے  جبکہ کان کے ملبے سے غریبوں کے گھر کا چولہا جلتا ہے۔ سوات کے رہائشی 70 سالہ عبد الحمید ملبے کی ایک بوری پانچ سو روپے میں خریدتے ہیں۔ جس کے بعد دریائے سوات کے کنارے اس ملبے کو دھونے کا کام شروع ہوتا ہے۔ ذرائع کے مطابق سبز پتھر کا چھوٹا سا ذرہ بھی پانچ ہزار روپے کا فروخت کیا جاتا ہے۔ خریداروں کا کہنا ہے کہ جب بھی ہم آتے ہیں سب لوگوں سے پتھر اکٹھا کر کے لے جاتے ہیں ،یوں کبھی یہ پتھر بیس ہزار ، کبھی چالیس ہزار اور کبھی پچاس ہزارتک کا بن جاتا ہے۔ یہی پتھر مقامی افراد کا ذریعہ معاش ہے۔ وطن عزیز میں کٹائی نہ ہونے کی وجہ سے اس پتھر کو بیرون ملک بنکاک بھیجا جاتا ہے جس کے بعد عالمی مارکیٹ میں یہ پتھر ایک لاکھ روپے تک کا فروخت کیا جاتا ہے۔آج یہ کاروبار بہت پھیل چکا ہے جس سے کئی خاندانوں کی زندگیوں میں انقلابی تبدیلیاں آچکی ہیں۔سبز  رنگ کا سونا کیسے نکلتا ہے آئیے آپ بھی یہ ویڈیو دیکھئے۔

موضوعات:



کالم



دوسرے درویش کا قصہ


دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…