اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے سی پیک سہ ماہی میگزین اور ویب سائٹ کا افتتاح کر تے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک کا مقصد خطے میں ترقی‘ خوشحالی اور امن و استحکام لانا ہے،سی پیک علاقائی تعاون کا منصوبہ ہے،منصوبہ بہتر معیار زندگی فراہم کرنے کا عکاس ہوگا ٗسی پیک کے حوالے سے محاذ آرائی کی بجائے تعاون کو فروغ دینا چاہئے جبکہ پاکستان میں چین کے سفیر یا ؤ ژنگ نے کہاہے
کہ سی پیک چین اور پاکستان کا دو طرفہ منصوبہ ہے، علاقائی تعاون کو بڑھانا چین کی قیادت کے لئے بہت اہم ہے۔جمعرات کو سی پیک سہ ماہی میگزین اور ویب سائیٹ کی افتتاحی تقریب کا انعقاد ہوا۔ وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال سی پیک سہ ماہی میگزین اور ویب سائٹ کی تقریب میں شریک ہوئے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ سنٹر آف ایکسیلینس علم کی بنیاد پر اقدامات اٹھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سہ ماہی میگزین سنٹر آف ایکسیلینس کی ریسرچ کے پھیلنے کا ذریعہ بنے گا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستانی اور چینی ریسرچرز اور تھنک ٹینک مل کر ایک ساتھ اس خطے کی ترقی اور پالیسی بنانے اور سی پیک کو کامیاب بنانے کے لئے کام کریں۔ وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک سے خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں اس سے ہم اس خطے بھر کے لوگوں کی زندگیاں بدل سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے اپنی مدد آپ کے تحت کوئٹہ سے گوادر تک سڑک بنا کر 40 گھنٹے کا سفر آٹھ گھنٹے کا کر دیا جس سے لوگوں کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا ہوئیں، چین فائبر آپٹیکل گلگت بلتستان سے گزرے گی، وہاں سافٹ ویئر پارکس بنیں گے، گلگت بلتستان کی عوام جدید ٹیکنالوجی سے ہمکنار ہو گی، عوام کی تقدیر بدل جائے گی احسن اقبال کا کہنا تھا کہ یہاں پر ایک ایسی لابی کام کر رہی ہے جو نہیں چاہتی کہ سی پیک پر کام ہو اور عوام کے اندر گمراہ کن انفارمیشن پھیلانے میں
لگی ہوئی ہے اس لابی کا مقصد ہی سی پیک کو ناکام بنانا ہے مگر وہ اس مقصد میں کبھی کامیاب نہیں ہو گی کیونکہ اب عوام جانے ہیں کہ ان کیلئے کیا اچھا اور کیا برا ہے۔توانائی کے منصوبے پر بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہاکہ سی پیک میں ہونے والی کل سرمایہ کاری کا 80 فیصد توانائی کے شعبے میں ہے ، سی پیک کی بدولت توانائی کے شعبے میں پاکستان کی تاریخ کی سب بڑی 35 ارب ڈالر کی سرمایہ کی گئی،
توانائی منصوبوں کی بدولت عوام کو بجلی ملے گی جبکہ صنعت کا رکا ہوا پہیہ ایک بار پھر سے چل پڑے گا، سی پیک کے اگلے مرحلے میں صنعتی شعبے میں تعاون سے پاکستان جنوبی ایشیا میں صنعتی پیداوار کا مرکز بن کر ابھرے گا۔ احسن اقبال نے کہا کہ تھر کے کوئلے کی قدرو قیمت سعودی عرب اور ایران کے تیل سے زیادہ ہے کول مائیننگ اور تھر کے منصوبوں پر چین سرمایہ کاری کر رہا ہے اب تک تھرکول میں 5 ارب ڈالر
کی سرمایہ کاری کو حتمی شکل دی جاچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے معاملے میں قومی مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوا اگر سی پیک کا منصوبہ چین کے مفاد میں جاتا ہے تو پاکستان کو اس سے بھی دگنا فائدہ ملے گا، وقت آ گیا ہے کہ ہم لڑائی جھگڑوں کی سیاست کے بجائے معاشی ترقی کی سیاست کو اپنائیں اور ترقی کی راہیں ہموار کریں۔اس موقع پر چینی سفیر یا ؤ ژنگ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ
سی پیک چین اور پاکستان کا دو طرفہ منصوبہ ہے۔ علاقائی تعاون کو بڑھانا چین کی قیادت کے لئے بہت اہم ہے۔ اس موقع پر احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک میگزین اور ویب سائیٹ کا مقصد منصوبے کی معلومات کی فراہمی ہے۔ سی پیک کا مقصد خطے میں ترقی‘ خوشحالی اور امن و استحکام لانا ہے۔ سی پیک سکیورٹی منصوبہ نہیں اس سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں خطے کی عوام کے مفاد میں سی پیک علاقائی تعاون کا منصوبہ ہے۔
سی پیک منصوبہ بہتر معیار زندگی فراہم کرنے کا عکاس ہوگا۔ سی پیک کے حوالے سے محاذ آرائی کی بجائے تعاون کو فروغ دینا چاہئے ٗحالات کے ساتھ ساتھ دنیا میں تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں۔ دنیا میں ابھرے مسائل کے حل کے لئے تھنک ٹینکس پالیسی سازی کرتے ہیں ٗ پالیسی کے لئے پائیدار اور مضبوط منصوبہ بندی کی ضرورت ہوتی ہے تھنک ٹینک کا کردار نئے علوم کو روشناس کرانا ہے۔