جمعہ‬‮ ، 02 مئی‬‮‬‮ 2025 

کابل بہت زیادہ غیر محفوظ ہو چکا ہے‘ چپے چپے پر چیک پوائنٹس کے باوجود حملے رک نہیں رہے‘تجزیہ نگار

datetime 29  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)کابل بہت زیادہ غیر محفوظ ہو چکا ہے، گزشتہ ہفتے ہم وہاں گئے تو چپے چپے پر چیک پوائنٹس تھیں لیکن حملے رک نہیں رہے۔ کابل کے ساتھ غزنی، ہلمند اور بلخ میں بڑے حملے ہوئے ہیں، کل بلخ میں جیل کو توڑا گیا، کئی قیدی فرار ہو گئے ادھر منشیات کا کاروبار عروج پر ہے ستم یہ ہے کہ افغانستان کی مخلوط حکومت میں اختلافات بڑھتے جا رہے ہیں۔ صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ

کے اختلافات تو پہلے ہی تھے اب بلخ کے گورنر عطا محمد نور نے اپنا عہدہ چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے وہ 13 سال بلخ کے گورنر رہے ہیں، نئے گورنر انجینئر محمد داؤد ایک ہفتے سے انتظار کر رہے ہیں کہ وہ اپنے عہدے کا چارج لیں لیکن ان کو عہدہ نہیں دیا گیا۔ طالبان کے حملوں میں اضافہ ہوگیا تھا اب داعش کے حملوں میں تیزی آئی ہے امریکہ نے مزید فوجی افغانستان بھجوائے اس سے بھی کام نہیں بن رہا۔رحیم اللہ یوسف زئی کا کہنا ہے کہ امریکی پچھلے 17 سال سے جنگ لڑ رہے ہیں پہلے ڈیڑھ لاکھ فوج تھی اب افغانستان میں 20 ہزار غیر ملکی فوجی ہیں صدر ٹرمپ نے 21 اگست کو اپنی نئی پالیسی کا اعلان کیا اس کے بعد مزید امریکی فوجی بھیجے گئے ڈرون حملوں اور بمباری میں اضافہ ہوا لیکن اس کے جواب میں طالبان نے کارروائیاں تیز کردی ہیں۔ داعش بھی میدان میں آگئی ہے یہ مسئلے کا حل نہیں۔ جتنی طاقت استعمال کریں گے اتنی ہی جوابی کارروائی ہو گی۔ امریکہ اپنی پہلی غلطی کو دہرا رہا ہے اس نے پہلے بھی طاقت استعمال کی وہ طریقہ کارگر ثابت نہیں ہوا، اسے بات چیت کے ذریعے ماحول کو سازگار بنانا ہو گا افغانستان میں بد امنی بڑھے گی تو امریکہ اور کابل کی طرف سے پاکستان پر مزید الزام تراشی ہو گی اور امریکہ ڈو مور کا مزید مطالبہ کرے گا یہ صورتحال امریکہ کے بس میں نہیں اس لئے وہ پاکستان پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ پاکستان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لائے یا ان کے خلاف کارروائی کرے۔

اس بات کا بھی خطرہ ہے کہ مزید افغان بے گھر ہوں گے اور ہزاروں لوگ شاید پاکستان آجائیں جبکہ پہلے ہی ہمارے ہاں 25 لاکھ افغان پناہ گزین موجود ہیں اس طرح پاکستان کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔ پاکستان نے خود کو محفوظ بنانے کے لئے بارڈر پر باڑ لگانا شروع کردی ہے۔ تقریباً ڈیڑھ سو کلو میٹر باڑ لگ چکی ہے بارڈر پر ڈیڑھ سو قلعے بنائے گئے ہیں

لیکن اس میں ایک طویل عرصہ لگے گا۔ پاکستان کی یہ کوشش ہوگی کہ امن کے لئے کوششیں تیز کی جائیں۔ چین نے پاکستان اور افغانستان کے تعلقات بہتر بنانے کے لئے ایک نئی کوشش شروع کی ہے لیکن یہ بھی امریکہ کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں، میرے خیال میں صرف علاقائی حل ممکن نہیں ہوگا، امریکہ کا تعاون بہت ضروری ہے ،امریکہ رکاوٹ ڈالے گا تو مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

موضوعات:



کالم



22 اپریل 2025ء


پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…