پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

آزاد عدلیہ آزاد

datetime 20  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جب پاکستان میں ادارے آزاد،مضبوط،خودمختار اور غیرجانبدار ہونے کی نوید سُنائی دینے لگے ۔حالیہ سنائے گئے بڑے فیصلوں کی بدولت عدلیہ ملک کے مضبوط ترین ادارے کی حیثیت سے اُبھر رہی ہو تو ایسے پس منظر میں کوئی ادارہ اچانک اپنے اختیارات سے تجاوزکرے تو غیر معمولی تنقید تو ہوگی۔سپریم کورٹ میں30,000 ہزار سے زائد کیسوں کے فیصلے التوا کا شکار نہ ہوتے اور چیف جسٹس عوامی مسائل سُننے کیلئے سڑکوں پر ہوتے تو شاید

اِسے قابل قدر اقدام قرار دے کر ہر سطح پر سراہا جا رہا ہوتا مگر اپنے فرائض منصبی سے بری الذمہ ہو کر چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کا لاہور میو ہسپتال کا اچانک دورہ اور ہسپتال میں موجود سہولیات کا تنقیدی جائزہ ہی عوام میں بحث و مباحثہ کے متن کا سبب بنا ہے۔ردعمل کے طور پر عدلیہ کی بالادستی کے محافظ عزت مآب چیف جسٹس صاحب کا عوام کے کئی سوالات کی زد میں آنا شاید ایک فطری عمل ہوسکتا تھا مگرسوشل میڈیا پر عوام پھر بھی عدلیہ کے احترام کا علم بلندتو کئے ہوئے ہے مگر عوام کے رحجان سے اِن سوالات کا تاثر دیکھائی دے رہا ہے کہ کیا عدلیہ دوسرے اداروں کے کاموں میں مداخلت کر سکتی ہے؟اور کاروائیوں کا حصہ بن سکتی ہے؟ انتظامیہ کو ہدایات جاری کر سکتی ہے ؟کیا اس اقدام کی کوئی آئینی حیثیت ہےَ؟کیا ایسے اقدام سے جمہوریت کو فروغ ملے گا؟کیا ایسی مثالیں سنہرے الفاظ میں تاریخ کا حصہ بنیں گی؟ایک نہیں کئی سوالات۔۔۔۔۔دعا ہے کہ جمہوری نظام میں عدلیہ، مقننہ اور پارلیمنٹ اپنی اپنی حدود میں کام کرتی رہیں تا کہ پاکستان کادنیا میں کھویے ہوئے تشخص کی بحالی کا عمل جاری رہ سکے۔‎

(تحریر:آصف علی رانجھا)

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…