اتوار‬‮ ، 01 جون‬‮ 2025 

آزاد عدلیہ آزاد

datetime 20  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جب پاکستان میں ادارے آزاد،مضبوط،خودمختار اور غیرجانبدار ہونے کی نوید سُنائی دینے لگے ۔حالیہ سنائے گئے بڑے فیصلوں کی بدولت عدلیہ ملک کے مضبوط ترین ادارے کی حیثیت سے اُبھر رہی ہو تو ایسے پس منظر میں کوئی ادارہ اچانک اپنے اختیارات سے تجاوزکرے تو غیر معمولی تنقید تو ہوگی۔سپریم کورٹ میں30,000 ہزار سے زائد کیسوں کے فیصلے التوا کا شکار نہ ہوتے اور چیف جسٹس عوامی مسائل سُننے کیلئے سڑکوں پر ہوتے تو شاید

اِسے قابل قدر اقدام قرار دے کر ہر سطح پر سراہا جا رہا ہوتا مگر اپنے فرائض منصبی سے بری الذمہ ہو کر چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کا لاہور میو ہسپتال کا اچانک دورہ اور ہسپتال میں موجود سہولیات کا تنقیدی جائزہ ہی عوام میں بحث و مباحثہ کے متن کا سبب بنا ہے۔ردعمل کے طور پر عدلیہ کی بالادستی کے محافظ عزت مآب چیف جسٹس صاحب کا عوام کے کئی سوالات کی زد میں آنا شاید ایک فطری عمل ہوسکتا تھا مگرسوشل میڈیا پر عوام پھر بھی عدلیہ کے احترام کا علم بلندتو کئے ہوئے ہے مگر عوام کے رحجان سے اِن سوالات کا تاثر دیکھائی دے رہا ہے کہ کیا عدلیہ دوسرے اداروں کے کاموں میں مداخلت کر سکتی ہے؟اور کاروائیوں کا حصہ بن سکتی ہے؟ انتظامیہ کو ہدایات جاری کر سکتی ہے ؟کیا اس اقدام کی کوئی آئینی حیثیت ہےَ؟کیا ایسے اقدام سے جمہوریت کو فروغ ملے گا؟کیا ایسی مثالیں سنہرے الفاظ میں تاریخ کا حصہ بنیں گی؟ایک نہیں کئی سوالات۔۔۔۔۔دعا ہے کہ جمہوری نظام میں عدلیہ، مقننہ اور پارلیمنٹ اپنی اپنی حدود میں کام کرتی رہیں تا کہ پاکستان کادنیا میں کھویے ہوئے تشخص کی بحالی کا عمل جاری رہ سکے۔‎

(تحریر:آصف علی رانجھا)

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں


پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…