اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جہانگیر ترین نا اہلی کیس میں سپریم کورٹ فیصلہ دے چکی ہے کہ جس میں تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری تاحیات نا اہل قرار دئیے جا چکے ہیں۔ جہانگیر ترین نا اہلی کیس کا فیصلہ کے بعد تحریک انصاف اس فیصلے پر نظر ثانی اپیل سپریم کورٹ میں دائر کرنے کا اعلان کر چکی ہے۔ اس حوالے سے میڈیا عمران خان کا تفصیلی موقف جاننے کیلئے
بھی بے تاب تھا مگر موقع صرف چند ہی کو مل سکا اور ان میں پاکستان کے معروف اینکر کاشف عباسی شامل ہیں۔ کاشف عباسی نے جہانگیر ترین نا اہلی کیس کے بعد عمران خان کا ایک انٹرویو کیا۔ اس انٹرویو میں کاشف عباسی نے کپتان سے انتہائی چبھتے ہوئے سوالات کئے۔ انٹرویو کے دوران کاشف عباسی کے چبھتے ہوئے سوالات اور عمران خان کی بوکھلاہٹ اور تضادات سے بھرپور جوابات انتہائی حیران کن تھے۔ کاشف عباسی نے دوران انٹرویو ایک چبھتا ہوا سوال عمران خان سے پوچھا کہ کیا جہانگیر ترین ان سائڈ ٹریڈنگ کرپشن میں ملوث ہیں یا نہیں جس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ دیکھنا یہ ہے کہ کیا اس پیسے سے انہوں نے کوئی فائدہ اٹھایا یا نہیں، جس پر کاشف عباسی کا کہنا تھا کہ ظاہر ہے کہ فائدہ اٹھایا اور یہی انسائڈ ٹریڈنگ کرپشن ہے، عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے وہ پیسہ واپس کر دیا،کپتان کے اس جواب پر کاشف عباسی نے پیپلزپارٹی کے مرحوم رہنما امین فہیم کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اللہ جنت نصیب کرے امین فہیم کو وہ ایسی مثال دیتے تھے کہ میرے اکائونٹ میں چار کروڑ ای سی ایل کے ، میرا کسی نے اکائونٹ پکڑا ، میں نے پیسے واپس کر دئیے۔ عمران خان کاشف عباسی کی اس مثال پر بوکھلا اٹھے اور بار بار کہنے لگے ’’خدا کا واسطہ ہے تمہیں‘‘ اس کے بعد انہوں نے اس کی تفصیل میں جانے سے انکار کرتے ہوئے کہا میں اس بات میں نہیں جائوں گا ۔ اس موقع پر
کپتان کے چہرے پر شدید بیزاری اور گھبراہٹ نمایاں تھی اور ایسا لگ رہا تھا کہ وہ کسی بھی وقت پروگرام چھوڑ کر چلے جائیں گے جس پر کاشف عباسی نے ان کے موڈ کو بھانپتے ہوئے فوری طور پر کہا کہ جہانگیر ترین کی باری آپ اس میں نہیں جانا چاہتے، میں جانتا ہوں آپ ان کو بہت پسند کرتے ہیں، مگر یہ ایک حقیقت بھی ہے کہ انہوں نے ایسا کیا اور فیصلہ ان کے خلاف آیا اور عدالت
باقاعدہ طور پر اس پر تبصرہ کر چکی ہے، اس موقع پر عمران خان بار بار ہچکچاہٹ اور رک رک کر بولنا شروع ہو گئے، انہیں وضاحت کیلئے الفاظ کا چنائو کرنے میں شدید مشکل پیش آرہی تھی، عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے فیصلہ کا صرف کچھ حصہ پڑھا ہے میں نے تفصیلی مطالعہ نہیں کیا، اور جو حصہ میں نے پڑھا ہے وہ ٹرسٹ سے متعلق تھا جس پر ان کو نکالا گیا ہے، اور میری مئودبانہ
رائے میں جو چیز مجھے سمجھ آئی اس کے مطابق یہ تھا کہ جب تک آپ کوئی ایسی چیز کر رہے ہوںجس سے آپ کو فائدہ ہو رہا ہواور فنانشل بینیفٹ مل رہا ہو تب تک عدالت کو اس پر ہاتھ ہلکار رکھنا چاہئے۔ عمران خان کی اس بات پر فوری طور پر کاشف عباسی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ تو بالکل پانامہ کیس میں نواز شریف کے ساتھ پیش آچکا ہے، پانامہ پر دو ججز نے فیصلہ دیا۔ کاشف عباسی کے یہ کہنے کی دیر تھی کہ اس موقع پر عمران خان پر شدید جھنجھلاہٹ طاری ہو گئی اور وہ اپنے ہاتھ
سر پر مار کرکاشف عباسی کو روکتے ہوئے بولے’’خدا کا واسطہ ہے کاشف ،خدا کا واسطہ ہے کاشف تمہیں‘‘پاکستان کے سب سے بڑے ڈاکو کو آپ کمپیئر کر رہے ہیں کسی عام بزنس مین سے ، اس پر کاشف عباسی کا کہنا تھا کہ میں فیصلے کو کمپیئر کر رہا ہوں، میں پانامہ کیس کے حوالے سے واضح موقف رکھتا ہوں اور سب اس سے واقف ہیں۔ اس بات کے فوری بعد کاشف عباسی
عمران خان کا موڈ بھانپتے ہوئے دوسرا سوال پوچھنا چاہتے تھے مگر عمران خان اس وقت اپنے روایتی موڈ میں آچکے تھے اور ایک بار پھر کاشف عباسی کو خدا کا واسطہ دیتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں جس نے کرپشن کو آسمان پر پہنچایاجس نے ملک کو اتنا نقصان پہنچایااور ملک کا پیسہ باہر بھجواتا رہا جس کی بدولت ملک مقروض ہو گیا اس کو اس فیصلے سے کمپیئر نہ کریں۔