لاہور(این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سینٹ میں حلقہ بندیوں کا بل پاس ہونے کے بعد نئے انتخابات کی راہ ہموار ہو گئی ،آئینی بحران سے بچنے کے لیے تعاون کیا ، ترمیم کے بعد پنجاب میں قومی اسمبلی کی 9 نشستیں کم ہو نگی ,کے پی کے کی 7 نشستوں میں اضافہ ہو رہا ہے ،الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کا کام جلد سے جلد کرے ، فوج کی جانب سے سینیٹ اراکین کو بریفنگ خوش آئند ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اعجازاحمدچوہدری اور عمرسرفرازچیمہ کے ہمراہ چیئرمین سیکرٹریٹ گارڈن ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ فواد چوہدری نے کہاکہ طاہر القادری کی ڈیڈ لائن کی مکمل حمایت کرتے ہیں ، دسمبر کے آخر تک شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کو استعفی دینا ہو گا ، اگر جنوری میں طاہر القادری نے راست قدم اٹھایا تو پی ٹی آئی بھی ساتھ چلے گی ، انہوں نے کہاکہ نواز شریف سے اگر نہاری اور پائے پر رائے لیں تو مانی جاسکتی ہے لیکن سپریم کورٹ کے بارے میں ان کی رائے کو نہیں مانا جاسکتا،نواز شریف جس دن عدلیہ مخالف تحریک چلائیں گے اسی دن تحریک انصاف آئین اور عدلیہ کے حق میں تحریک چلائے گی، نواز شریف حدیبیہ کے فیصلے پر عدلیہ سے خوش نہیں ، مسلم لیگ (ن) دوگروپوں میں تقسیم ہو شکی ہے ایک مسلم لیگ (نوازشریف اور دوسرا شہبازشریف گروپ بنا چکا ہے ،مسلم لیگ (ن )اب نواز گروپ ہے جو ایم کیو ایم لندن کے راستے پر چل رہا ہے ، فواد چوہدری نے کہاکہ نواز شریف کا لہجہ الطاف حسین سے مختلف نہیں ہے ، مسلم لیگ (ن) میں ایک لڑائی نواز شریف اور شہباز شریف کی بھی چل رہی ہے ، عدلیہ مخالف تحریک میں شہباز شریف اور چوہدری نثار نواز شریف کے ساتھ نہیں ہیں، انہوں نے کہاکہ وکلاء کو نواز شریف کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا ہوگا ، جہانگیر ترین کے فیصلے پر نظر ثانی اپیل دائر کریں گے ، الیکشن کمیشن نے جلد بازی کرتے ہوئے جہانگیر ترین کے حلقہ میں ضمنی الیکشن کا شیڈول جاری کردیا ،
الیکشن کمیشن اپنا حلقہ بندیوں والا کام کرے زیادہ تیزی نہ دکھائے، ایک سوال کے جواب میں کہاکہ ہم نے پاکستان کے خزانے کو اپنا اے ٹی ایم نہیں سمجھا ، نواز شریف نے پاکستان کے خزانے کو اپنا اے ٹی ایم سمجھ لیا تھا، فواد چوہدری نے کہاکہ عدلیہ مخالف تحریک کی پاکستان میں کوئی گنجائش نہیں ہے ، آرمی چیف نے سینیٹ میں کہا کہ دھرنے میں پیسے وزیر اعظم کی ہدایت پر بانٹے گئے ، شاہد خاقان عباسی اس وقت نواز شریف کے اشارے پر چل رہے ہیں ، پاکستان کے وزیر اعظم اور وزیر اعلی لندن میں ایک اشتہاری سے ملے،
فواد چوہدری نے کہاکہ موجودہ الیکشن کمیشن سے تحفظات ہیں ، ہمارا مطالبہ تھا کہ الیکشن کمیشن کو ازسرنو تشکیل دیا جائے، طاہر القادری اپنی جماعت کا موقف دیتے ہیں پی ٹی آئی کا نہیں ،ہماری مہم کرپشن کے خلاف ہے کرپشن کے خلاف مہم میں آصف زردای کے ساتھ کھڑے نہیں ہو سکتے، پیپلزپارٹی کی باتیں لطیفوں کی کتاب سے زیادہ نہیں ہیں ، پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کے دعوے سن کر لوگ ہنستے ہیں، تحریک انصاف حدیبیہ کے معاملے پر
دوبارہ عدالت سے رجوع کریں گے اس سلسلے میں ایک کمیٹی بن چکی ہے کمیٹی میں شاہ محمود قریشی، شفقت محمود ، فواد چوہدری، اسد عمر اور بابراعوان شامل ہیں، تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء اعجاز چوہدری نے کہاکہ ختم نبوت کے معاملہ 43 سال قبل حل ہوگیا تھا ،جب تک راجہ ظفرالحق کی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے گی عوام کو چین نہیں آئے گا ،سینٹ سے بل پاس ہوگیا ہے اور الیکشن بالکل قریب نظر آرہا ہے۔