چاہے کچھ بھی ہوجائے، یہ کام کسی صورت نہیں ہونے دیں گے،پاکستان کاامریکہ کو صاف انکار،انتباہ جاری

6  دسمبر‬‮  2017

اسلام آباد (این این آئی)وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ پاکستان نے امریکا سے کہا ہے کہ اسٹریٹجک ڈائیلاگ بحال ہونے چاہئیں، امریکا کو بتا دیا کہ افغانستان میں بھارت کا عسکری و سول کردار قبول نہیں۔ایک انٹرویومیں وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان نے امریکہ کو اسٹریٹجک ڈائیلاگ بحال کرنے کی تجویز دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بھارتی کردار اور سرحد پار سے دہشت گردی قبول نہیں۔ پاکستان نے افغان سرزمین بھارت کے استعمال کرنے کے حوالے سے ڈوزیئر کے تبادلے کی پیشکش کی ہے،

اب امریکا کو اپنی ذمہ داری پوری کرنا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے ساتھ جیمز میٹس کی ملاقات بے لاگ مگر تعمیری تھی، ملاقات میں واضح کیا کہ حالیہ دہشتگردی کے تانے بانے افغانستان سے مل رہے ہیں۔ خرم دستگیر نے کہا کہ جنرل جیمز میٹس سے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکا کو متوازی کردار ادا کرنا ہو گا۔دریں اثناء وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ امریکی وزیر دفاع جیمز میٹِس نے پاکستانی قیادت سے حالیہ ملاقاتوں میں افغانستان میں بھارت کا فوجی کردار نہ ہونے کی یقین دہانی کروائی ہے۔امریکی وزیر دفاع کے دورہ پاکستان کے بارے میں ’’بی بی سی ‘‘سے بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستانی قیادت نے پیر کو اسلام آباد میں امریکی حکام کے سامنے افغانستان میں بھارت کے فوجی کردار کا معاملہ اٹھایا تھا۔ وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ امریکہ نے اس معاملے پر پاکستان کو یقین دلایا ہے کہ افغانستان میں انڈیا کی عسکری مداخلت نہیں ہو گی۔ علاوہ ازیں امریکہ میں پاکستان کے سفیر اعزاز چودھری نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے کامیابیاں حاصل کی ہیں ٗپاک امریکہ تعلقات جنوبی ایشیا میں امن کیلئے انتہائی اہم ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکہ میں پاکستان کے سفیر اعزاز چوہدری اور سینیٹر کوری گارڈنر کے درمیان ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں علاقائی صورتحال اور پاکستان امریکہ تعلقات پر بات چیت کی گئی۔

اعزاز چودھری نے کہا کہ پاک امریکہ شراکت داری مشترکہ اسٹریٹجک اور علاقائی مقاصد کے حصول کے لئے بہت اہم ہے۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت قربانیاں دی ہیں۔ اس موقع پر سینیٹر کوری گارڈنر نے بھی خطے میں امن اور استحکام کے لئے پاک امریکہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔بعد ازاں پرسٹیجیس کارنیج انڈومنٹ فار انٹرنیشنل پیس میں جنوبی ایشیاء میں امن اور استحکام کے بارے میں اہم لیکچر کے دوران خطاب کرتے ہوئے سفیر اعزاز احمد چوہدری نے کہا

کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ اپنے طویل مدتی تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور انہیں مزید مضبوط بنانے کا خواہشمند ہے جو 70 سال پر محیط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان شاندار تعلقات سے دونوں ملکوں کے مشترکہ مفادات کو فائدہ پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان باہمی احترام اور باہمی مفاد کی بنیاد پر ان تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔ تعلقات کی وسعت پر روشنی ڈالتے ہوئے سفیر اعزاز احمد چوہدی نے کہا کہ حکومت کی سطح پر روابط کے علاوہ دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان تجارت،

تعلیم ، فن اور ثقافت کے شعبوں میں فعال اور گہرے تعلقات موجود ہیں جنہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنا رکھا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان حالیہ اعلیٰ سطح کی ملاقاتوں کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستانی سفیر اعزاز احمد چوہدری نے کہا کہ دونوں ممالک جنوبی ایشیا میں علاقائی امن و استحکام سمیت کئی اہم امور پر ایک دوسرے سے قریبی رابطے میں ہیں جن میں افغانستان میں پائیدار امن کا قیام شامل ہے۔ انہوں نے افغانستان میں امن و استحکام کیلئے مشترکہ مقصد کے حصول کیلئے

دونوں ملکوں پاکستان اور امریکہ کے ملکر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ پاکستانی سفیر نے تقریب کے شرکاء کو پاکستان کی سکیورٹی فورسز کی جانب سے دہشت گردوں کیخلاف کامیاب آپریشن کے بارے میں بھی بتایا جس کے نتیجے میں پاکستان کے قبائلی علاقوں سے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا مکمل خاتمہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے شرکاء کو مزید بتایا کہ یہ کامیابیاں حاصل کرنے کے بعد پاکستان نے ملک بھر سے دہشت گردوں کی باقیات کے خاتمے کیلئے آپریشن ردالفساد شروع کر رکھا ہے۔

پاکستانی سفیر اعزاز احمد چوہدری نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابی کے نتیجے میں ملک میں اندرونی سلامتی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے اور ملک کی اقتصادی ترقی کیلئے راہ ہموار ہوئی ہے۔ پاکستان اور امریکہ کے درمیان قریبی اقتصادی تعلقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے کاروباری شعبے کے درمیان زیادہ سے زیادہ تعاون سے

دونوں ملکوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا ہونگے اور خوشحالی آئے گی۔ افغانستان میں بھارت کے کردار کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں سفیر اعزاز احمد چوہدری نے کہا کہ بھارت فوری طور پر افغان سرزمین سے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سرگرمیاں بند کر دے اور اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے افغانستان میں تنازعہ سے فائدہ اٹھانے سے اجتناب کرے



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…