کراچی(این این آئی)چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی کی انڈسٹریز سمیت میونسپل ویسٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ کیس کی سماعت کے دوران چیف سیکرٹری سندھ نے عدالت کا شکریہ اداکرتے ہوئے اپنینااہلی کا اعتراف بھی کیا۔منگل کوسپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی کی انڈسٹریز سمیت میونسپل ویسٹ
ٹریٹمنٹ پلانٹ کیس کی سماعت ہوئی۔دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل سندھ ضمیربھنبھرو نے عدالت کو بتایا کہ فنڈز پر تنازعہ تھا جو ایکنک کی اجلاس میں حل کر لیا ہے، ٹریٹمنٹ پلانٹ کے منصوبے میں دوتہائی حکومت سندھ اور ایک تہائی وفاقی حکومت کی فنڈنگ ہوگی۔عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ آپ کے خیال میں کیا معاملہ ختم ہوگیا ہے۔چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ اتنا بڑا معاملہ لوگوں کی زندگی سے جڑا ہوا ہے آپ کہ رہے ہیں سب ٹھیک ہو گیا ہے۔چیف جسٹس نے کہاایڈووکیٹ جنرل صاحب آپ کیوں چیف منسٹر کو پھنسا رہے ہیں آپ سیدھا موقف اختیار کریں ۔عدالت نے استفسار کیا کہ یہ ایکنک کس چیز کا مخفف ہے تو چیف سیکرٹری جواب نہ دے سکے۔ عدالت نے چیف سیکرٹری سے منصوبے کامکمل شیڈول طلب کر لیا۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہاکہ لوگوں کی جان و مال پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگاہم23 دسمبر تک پھر کراچی آئیںگے۔ ان منصوبوں پر کوئی کوتاہی برداشت نہیں کریں گے۔چیف سیکرٹری سندھ نے چیف جسٹس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی وجہ سے یہ کام آگے بڑھ رہے ہیں ساتھ ہی ہم اپنی نااہلی پر شرمندہ بھی ہیں ۔عدالت حکومت سندھ منصوبوں کے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 23 دسمبر تک ملتوی کردی