اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ فیصلہ کن مرحلے میں حکومت کا حق پارلیمان کو ملے گا یا پھر کچھ نہیں رہے گا،جب تک ہماری کنٹرول کرنے والی طاقتیں خود پیچھے نہیں ہٹتیں قوم بندوق والے کا مقابلہ نہیں کر سکتی، ایک جج کا نام پانامہ لیکس میں ہے اس سے کون پوچھے ؟پوچھا صرف سیاستدانوں سے جائے گا ،سیاستدان بھی استعمال ہوئے ہیں ،میری نیندیں اکھڑ جاتی ہیں کہ ایک جرنیل ہزار ہزار روپیہ تقسیم کر رہا ہے،
ہم اس ملک کیساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں ، میں 1974میں تحریک ختم نبوت چلانے والا تھا لیکن میرے خلاف فتویٰ لگا ہوا تھا کہ یہ کافر ہے ۔اتوار کو اپنی کتاب ’’زندہ تاریخ‘‘کی رونمائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہا کہ جب سے پاکستان وجود میں آیا ہے حالات بدلے نہیں ہیں ،یہ کتاب2006میں جیل ڈائری کے طور پر لکھی ،روزانہ جو ہوتا تھا وہی میں نے لکھا ہے ،تنہائی کی قید بہت تکلیف دہ ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک دفعہ جب ذوالفقار علی بھٹو تقریر کر رہے تھے تو ان کا ہاتھ میرے کندے پر تھا لیکن بعد میں ان کی حکومت آئی تو ہم پر لاٹھیاں تھیں، بھٹو کے خلاف سازشیں ہوئیں ۔انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں میں غلط بھی ہیں اور صحیح بھی ، ایک جج کا نام پانامہ لیکس میں ہے اس سے کون پوچھے ؟پوچھا صرف سیاستدانوں سے جائے گا ،سیاستدان بھی استعمال ہوئے ہیں ، میاں صاحب کالا کوٹ پہن کر گئے ،قوم کے سامنے ایک ایک چیز آرہی ہے ، میری نیندیں اکھڑ جاتی ہیں کہ ایک جرنیل ہزار ہزار روپیہ تقسیم کر رہا ہے، ہم اس ملک کیساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں ، جب تک ہماری کنٹرول کرنے والی طاقتیں خود پیچھے نہیں ہٹتیں قوم بندوق والے کا مقابلہ نہیں کر سکتی ۔انہوں نے کہا کہ میرے پانچ سال درخواست جاتی رہی اور افتخار چوہدری اٹھا کر ردی میں پھینک دیتے ، پانچ سال میں جیل میں بیٹھا رہا ، پھر وہ خود رگڑے میں آگئے ۔جاوید ہاشمی نے کہا کہ میں نے ساڑھے سات سال بیماری کا مقابلہ کیا ، یہ جنگ ملک کیلئے لڑ رہا ہوں میری ذاتی کوئی جنگ نہیں ،میں یہ جنگ لڑوں گا ۔انہوں نے کہا کہ میں 1974میں تحریک ختم نبوت چلانے والا تھا لیکن میرے خلاف فتویٰ لگا ہوا تھا کہ یہ کافر ہے ، میں مسلمان ہوں میں کیوں سرینڈر کرتا۔جاوید ہاشمی نے کہا کہ اب باتیں سامنے آرہی ہیں فیصلہ کن مرحلے میں حکومت کا حق پارلیمان کو ملے گا یا پھر کچھ نہیں رہے گا ۔