اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے سیکرٹری داخلہ کی نگرانی میں دھرنا آپریشن کا جائزہ لینے کیلئے تین رکنی کمیٹی بنا دی ۔ پیر کو جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے سیکرٹری داخلہ کی نگرانی میں دھرنا آپریشن کا جائزہ لینے کیلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔ وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ مظاہروں اور دھرنوں سے نمٹنے کیلئے جدید ترین صلاحیت سے لیس 1000 پولیس اہلکاروں پر مشتمل
خصوصی ٹیم ہنگامی بنیادوں پر تشکیل دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کی ضروریات فی الفور پوری کی جائیں ،عدالتی فیصلے کی روشنی میں دارلخلافہ میں آئندہ دھرنوں کا سلسلہ بند ہونا چاہئے ،حالیہ دھرنے سے پاکستان کا عالمی امیج متاثر ہوا ہے ، داخلی طور پر ہم کمزور ہوئے ہیں ، سی پیک پاکستان کیلئے صدی کا تحفہ ہے جسے ناکام بنانے کیلئے کئی قوتیں اور ٹائم کام کر رہی ہیں ، انہوں نے کہا کہ بعض گروہ نادانستگی میں ملک دشمنوں کا ایجنڈا بڑھانے کا ذریعہ بن جاتے ہیں ، مذہبی رہنماؤں کا فرض ہے کہ دین کی صحیح تعلیمات سے قوم کو آگاہ کریں ۔انہوں نے کہا کہ نفرتوں کے بیج بوئے گئے تو کئی نسلیں بھگتیں گی،ختم نبوتؐ پر کوئی سمجھوتہ نہ ہوا ہے اور نہ کوئی کر سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گھروں پر حملوں کے مناظر شرمناک تھے ۔ نوجوانوں کو تشدد کی بجائے تعلیم اور محنت کی ترغیب دینا سب سے بڑی دین کی خدمت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام امن ، آشتی اور بھائی چارہ کا درس دیتا ہے ،علماء کا فرض ہے کہ نفرت پہ مبنی رویوں کی بیخ کنی کرنے میں مدد کریں ، انہوں نے کہا کہ یورپ میں جب مذہب کے نام پر قتل و غارت گری کی گئی تو ردعمل میں مذہب بیزاری تحریک نے جنم لیا ۔وزیراعظم کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی یہ جائزہ بھی لے گی کہ 2014 ء کے دھرنے کے بعد پولیس کی دھرنوں سے نمٹنے کی صلاحیت میں کیا خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے۔