اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ دھرنے والوں کیساتھ مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں ، دھرنا آپریشن کے دوران چوہدری نثار کے گھر پر حملہ افسوسناک ہے ،ربیع الاول کے مہینے میں نبی پاکؐ کی تعلیمات پر عمل کرنا چاہیے اور ملک میں جشن کا سماں ہونا چاہیے نہ کہ دھرنے کا ، نبی پاک ؐ نے راستے کی رکاوٹیں ختم کرنے کی ہدایت کی ہے ۔وہ اتوار کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ملکی سرحدوں پر دہشت گرد حملوں کا مقابلہ کر رہے ہیں ، پاکستان جوہری طاقت کا حامل ملک ہے ، دھرنے سے منفی تشخص جا رہا ہے ،گزشتہ روز ہونے والے نقصان پر رنجیدہ ہیں ۔احسن اقبال نے کہا کہ میڈیا سمیت تمام ادارے اپنا کردارادا کریں ،نبی پاک ؐ نے ہمیشہ راستے کی رکاوٹیں ختم کرنے کی ہدایت کی ہے ،نبی پاکؐ کی ولادت کے مبارک موقع پر جشن کا سماں ہونا چاہیے نہ کہ دھرنے کا ربیع الاول کے مہینے میں ہمیں نبی پاک ؐ کی تعلیمات پر عمل کرنا چاہئیے،دھرنا آپریشن کے دوران چوہدری نثارعلی خان کے گھر پر حملہ افسوسناک ہے ،اس طرح لوگوں کے گھروں پر حملوں کی روایت ڈالنا انتہائی خطرناک عمل ہے ،ہم دھرنے والوں کے ساتھ مذاکرات سے معاملات حل کرنا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے مشکل سے پاکستان میں فرقہ واریت کو ختم کرنے کیلئے اقدامات کئے ہیں اب اس طرح سیاسی مقاصد حاصل کرنے کیلئے فرقہ واریت کوہوا دینا ایک غلط عمل ہے اور 2ہزار لوگوں سے دھرنا دلوا کے وزراء سے استعفیٰ لینا بھی غلط روایت ہے ، کل کو کوئی اور آجائے گا 2ہزار آدمی لیکر اور وہ بھی استعفے مانگنے لگ جائے تو اس طرح کب تک چلے گا ۔وزیرداخلہ نے کہا کہ راجہ ظفر الحق کی زیر صدارت الیکشن اصلاحات بل میں ختم نبوتؐ میں تبدیلی کے معاملے کی انکوائری کیلئے بنائی گئی کمیٹی کی رپورٹ ابھی تیار نہیں ہوئی تو پھر اس رپورٹ کو جاری کیسے کر سکتے ہیں ۔ الیکشن اصلاحات بل کیلئے بنائی گئی کمیٹی میں جماعت اسلامی کے لوگ بھی تھے مگر کسی نے کسی بات پر اعتراض نہیں کیا ،دھرنے والے ختم نبوتؐ کے معاملے کو اٹھا کر لوگوں کے مذہبی جذبات سے کھیل رہے ہیں وہ حکومت کو نیچا دکھانا چاہتے ہیں اور سیاست کر رہے ہیں ۔