منگل‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2024 

حافظ محمد سعید نے رہا ہونے کے فوراً بعد بڑا اعلان کردیا،بھارت میں ہنگامہ

datetime 24  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) امیر جماعۃ الدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ میری کوئی ذاتی لڑائی نہیں ، پاکستان اور کشمیر کی آزادی کا کیس لڑرہا ہوں ، اسی پاداش میں پر نظربند کیا گیا مگر آزاد عدلیہ نے انصاف کیا،جس دن پاکستان کے حکمران اپنے فیصلے خود کرنے لگ گئے تو باہر سے دباؤ آنا بند ہو جائے گا،پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی و تخریب کاری میں بھارت ملوث ہے اس کے ایجنٹوں کو ملک سے باہر نکالنا ہوگا،

بھارت سے مذاکرات مقبوضہ کشمیر سے بھارتی فوجیوں کی واپسی سے مشروط ہونے چاہئے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دس ماہ کی نظربندی سے رہائی کے بعد جامع مسجد القادسیہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ہزاروں مردو خواتین نے ان کی امامت میں نماز جمعہ ادا کی۔حافظ محمد سعید جب مرکز القادسیہ پہنچے تو کارکنان نے انکا بھر پور استقبال کیا۔پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور حافظ محمد سعید سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ و دیگر نعرے لگائے جاتے رہے۔حافظ محمد سعید کی رہائی کے بعد مرکز القادسیہ میں جمعہ کے اجتماع میں شہر بھر سے لوگوں نے شرکت کی۔حافظ محمد سعید نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان میں ہونے والے دھماکے،خود کش حملوں میں بھارت ملوث ہے ،حکومت اپنی اصلاح کرے۔جب تک کلبھوشن جیسے بدمعاش پاکستان میں آتے رہیں گے امن قائم نہیں ہو سکتا۔ان کو ملک سے نکالنا چاہئے۔اس سلسلہ میں بڑے بنیادی فیصلوں کی ضرورت ہے۔پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں انڈیا ملوث ہے لیکن کوئی نہیں بولتا۔انہوں نے کہا کہ نظربندیاں،پابندیاں،جماعت کے خلاف اقدامات بڑ ے عرصے سے ہو رہے ہیں۔گھبراہٹ ،پریشانی والی کوئی بات نہیں۔ہمارا دنیا میں کوئی مفاد نہیں،سارا مفاد اللہ کا دین ہے۔دنیا ناراض ہوتی ہے تو ہو جائے۔امریکہ و بھارت جو مرضی کہتے رہیں ہم نے اللہ کے دین کے لئے کام کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے عدالت میں کھڑے ہو کر کہا کہ میرا مسئلہ ذات کا نہیں میں پاکستان کی آزادی،کشمیر کی آزادی کا کیس لڑ رہا ہوں۔میرے خلاف وزارتوں کے نمائندے عدالتوں میں فائلیں لے کر پیش ہوئے کہ ہمیں قرضے نہیں ملیں گے،قسطیں نہیں ملیں گی۔میں نے کہا کہ میری گرفتاری سے ملک چلے گا اور آزادی سے نہیں چلے گا یہ مفروضہ غلط ہے۔سود کی قسطیں ادا کرنے کے لئے قرض مانگا جا رہا ہے۔مسلمان ملک سودی کاروباروں پر نہیں چل سکتے۔قرضوں کے حصول کے لئے شرطیں لگائی جاتی ہیں کہ حافظ محمد سعید کو گرفتار کرو،کشمیر کی بات نہ کرو۔

پاکستان کے حکمران قانون سازیاں کرنے والے اللہ کے دین پر کھڑ ے ہو جائیں ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو خط لکھا تھا کہ سارا ملک سودی قرضوں پر چلاتے ہو۔اللہ کا قرآن کہتا ہے کہ اگر مومن ہو تو سودلینا دینا ظلم ہے۔پاکستان کے بڑے مسائل ہیں۔تجوریاں بھرنے،کرپشن کرنے کے لئے سب کچھ کر رہے ہیں۔بیرونی طاقتیں پاکستان کی اس قوت سے خائف ہیں جو اللہ کے دین کے لئے کھڑے ہیں۔اللہ تعالیٰ نے پاکستان نعمت کے طور پر دیا۔آج کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ پاکستان غلامی کی زنجیروں میں جکڑا ہو ا ہے ہم نے اسے آزاد کروانا ہے۔

پاکستان کی آزادی کشمیر کی آزادی کی ضامن ہے۔پاکستان جب فیصلے خود کرے گا تو پھر کوئی دباؤ نہیں آئے گا۔ہمارے پاس آزادی کا نعرہ پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الااللہ ہے۔جنہوں نے پاکستان بنایا تھا انہوں نے یہی نعرہ لگایا تھا ۔پاکستان کو ہر صورت میں آزاد ہونا چاہئے۔کشمیر کو بھی آزادی ملنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ آزمائش اللہ کی طرف سے آتی ہے اور جب استقامت ہو تو مدد بھی اللہ کی طرف سے آتی ہے۔جو لوگ قربانیاں دیتے ہیں اللہ ان کے لئے راستے صاف کرتا ہے۔نبی کریم ؐ کے سر پر اللہ نے ختم نبوت کا تاج سجایا اور کہا کہ اس کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔

نبی کریم ؐ نے اسلامی معاشرے کی تشکیل کی۔نبوت کا سلسلہ ختم ہونے کی وجہ سے سب کام اسی امت نے کرنے ہیں۔دنیا میں جتنے سیاسی،معاشی مسائل،دہشت گردی،افراتفری،حقوق کا غصب و دیگر مسائل ہین ان کا حل امریکہ و اقوام متحدہ،مغربی ممالک کے پاس نہیں بلکہ مسلمانوں کے پاس ہے۔دنیا میں امن و امان کیوں قائم نہیں ہو رہا؟اس کی ذمہ داری مسلم حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے۔جب تک مسلمان کردار ادا نہیں کریں گے زمین پر امن قائم نہیں ہو سکتا۔دوستی و دشمنی کا معیار اللہ کے لئے ہونا چاہئے۔ہم نے اسی منہج پر کام کرنا ہے۔

دین اسلام کی سربلندی کے لئے سب کچھ قربان ہے۔اللہ کے دین کی جتنی مدد کرو گے اللہ تمہاری مدد کرے گا۔آج اسلام کا دفاع کرنے والا،مسلمانوں کا محافظ پاکستان ہے۔دریں اثناء اقوام متحدہ کی جانب سے دہشت گرد قرار دیئے جانے والے حافظ سعید کو پاکستانی حکام کی جانب سے رہا کیے جانے پر بھارت نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک دہشت گرد کو ملک کے مرکزی دھارے میں لانے کی کوشش کررہا ہے۔بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس نے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ممبئی حملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ کو رہا کیے جانے پر نئی دہلی میں شدید غصہ دیکھا جارہا ہے۔بھارتی اخبار کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ حافظ سعید کی رہائی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے مجرموں کے ساتھ انصاف نہیں کرنا چاہتا۔دفتر خارجہ کے ترجمان رویش کمار کا کہنا تھا کہ پاکستان نے خود اعتراف کرنے والے اور اقوام متحدہ کی جانب سے دہشت گرد قرار دیے جانے والے شخص کو رہا کر کے بھارت کی تذلیل کی ہے۔

موضوعات:



کالم



میڈم بڑا مینڈک پکڑیں


برین ٹریسی دنیا کے پانچ بڑے موٹی ویشنل سپیکر…

کام یاب اور کم کام یاب

’’انسان ناکام ہونے پر شرمندہ نہیں ہوتے ٹرائی…

سیاست کی سنگ دلی ‘تاریخ کی بے رحمی

میجر طارق رحیم ذوالفقار علی بھٹو کے اے ڈی سی تھے‘…

اگر کویت مجبور ہے

کویت عرب دنیا کا چھوٹا سا ملک ہے‘ رقبہ صرف 17 ہزار…

توجہ کا معجزہ

ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی…

صدقہ‘ عاجزی اور رحم

عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…