کراچی(این این آئی)کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں چھرا مار کے مبینہ سہولت کار شہزاد کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے رہا کرنے کا حکم دے دیاہے۔منگل کوانسداد دہشت گردی کی عدالت میں چھرا مار ملزم کے سہولت کار کو پیش کیا گیا، تفتیشی افسر نے جج کے سامنے اعتراف کیا کہ پولیس چھرا مار کو پکڑنے میں ناکام ہوگئی ہے۔
گزشتہ سماعت پر تفتیشی افسر نے چھرا مار کے مبینہ سہولت کار شہزاد سے کی جانے والی تحقیقات کے پانچ چالان عدالت میں پیش کیے تھے جن میں پولیس نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ کراچی کے علاقے قائد آباد سے حراست میں لیا جانے والا ملزم بے گناہ ہے۔عدالت نے پولیس چالان کے بعد تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھاکہ ملزم کو رہا کرنے کا اختیار صرف عدالت کا ہے ، اس بارے میں عدالت ہی فیصلہ کرے گی۔تفتیشی افسر نے عدالت میں اعتراف کیا تھا کہ تمام وسائل بروئے کار لانے کے باوجود پولیس اصل مجرم تک پہنچنے میں ناکام رہی، مبینہ ملزم سے کی جانے والی تفتیش پر پولیس نے موقف اختیار کیا تھاکہ 20 روز تک کی جانے والی پوچھ گچھ میں کوئی شواہد سامنے نہیں آئے۔دریں اثنا انسداد دہشت گردی کی عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ ملزم کے قریب پہنچ چکے ہیں، اس ضمن میں ایک سہولت کار کو گرفتار کیا ہے جس سے تفتیش میں اہم معلومات ملنے کی توقع ہے۔منگل کو ہونے والی سماعت پر پولیس نے ملزم شہزاد کے خلاف ضابطہ فوجداری کی دفعہ 497 کی رپورٹ پیش کی جس میں مبینہ سہولت کار کو خواتین پر حملے کرنے کے 5 مقدمات میں نامزد کیا گیا تھا۔انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پانچوں مقدمات اے ٹی سی سے اے کلاس میں بھیجنے کی منظوری دیتے ہوئے گرفتار نوجوان شہزاد کو فوری رہا کرنے کا حکم جاری کیا۔