اسلام آباد (آن لائن) سینٹ کی قومی اسمبلی برائے پیداوار کے دفاعی چیئرمین جنرل(ر) عبدالقیوم کو دفاعی پیداوار کے حکام نے بتایا کہ امریکہ کی جانب سے پاکستان کو رات کی تاریکی میں دیکھنے والے آلات فراہم نہیں کئے جا رہے ۔ امریکہ کو خطرہ ہے کہ یہ آلات دہشتگرد کے ہاتھ لگ گئے
تو امریکہ کے خلاف استعمال ہو سکتے ہیں۔جس سے بڑی تباہی پیدا ہو سکتی چھ ماہ سے امریکہ ٹاک مٹول سے کام لے رہا تھا وہ اس حوالے سے مکمل یقین دہانی چاہتا ہے کہ یہ آلات دہشتگردوں کے ہاتھ نہ لگیں ۔ گزشتہ روز سینٹ کی قومی اسمبلی برائے دفاع و دفاعی پیداوار کا اہم اجلاس کمیٹی کے چیئرمین جنرل(ر) عبدالقیوم کی صدارت میں ہوا جس میں کمیٹی کے ممبران نے شرکت کی ۔ کمیٹی کو پاک فضائیہ کی تیاریوں اور جنگی جہازوں کی پرزہ جات کی ملکی سطح پر ہونے والی تیاری پر بریفنگ دی گئی ۔ دفاع سے متعلق کمیٹی کے حکام نے بتایا کہ پاکستان فضائیہ کے لئے مرمت کی غرض سے اعلی کوالٹی کے پرزہ جات تیار کئے جا رہے ہیں انہوں نے بتایا کہ مستقبل کی بہتر حکمت عملی کے لئے اور پاکستان کو جنگی جارحیت سے بچانے کے لئے 25 سال کاایک ماسٹر پلان بنا رہے ہیں جس میں جدید اسلحہ کی ضرورت اور تیاری کے علاوہ مرمت کے حوالے سے جدید خطوط پر کام ہو رہا ہے ۔کمیٹی کے چیئرمین کے سوال کے جواب میں دفاع سے متعلقہ حکام نے بتایا کہ رات کو دشمن کے خلاف آپریشن کے لئے جدید دوربینوں کا استعمال کیا جاتا ہے کہ امریکہ نے وعدہ کیا تھا کہ رات کی تاریکی میں دیکھنے والے جدید آلات فراہم کئے جائیں گے ۔ مگر تاحال حکومت پاکستان کو وہ فراہم نہیں کئے گئے امریکہ سمھجتا ہے
کہ یہ آلات اگر دہشتگردوں کے ہاتھ لگ گئے تو ان کا غلط استعمال ہو سکتا ہے ۔ وزارت دفاعی پیداوار کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ سی پیک کے منصوبے کو کامیاب بنانے کے لئے جدید ٹرک بنا رہے ہیں جو سی پیک کی ضروریات کو پورا کر سکے ۔ ایسی جیپیں بھی بنا رہے ہیں جو معیاری اور سستی ہوں ۔