اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں تمام حراستی مراکز کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کو مطمئن کیا جائے اور بتایا جائے کہ حراستی مراکز میں کون کون سے افراد موجود ہیں ۔جسٹس اعجازافضل خان کی سربراہی میں
دو رکنی بننچ نے لاپتہ افراد سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ۔سماعت کے موقع پر لاپتہ افراد کی وکیل آمنہ مسعود جنجوعہ نے موقف اپایا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود آج بھی جبری طورپر لوگوں کو اٹھایا جارہا ہے جس کے باعث اس وقت ملک بھر میں لاپتہ افراد کی تعداد چار ہزار سے تجاوز کر چکی ہیں۔جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ بغیر مقدمات درج کئے ان افراد کو کیوں زیرحراست مراکز میں رکھاگیا ہے ۔یہ بھی بتایا جائے کہ زیر حراست افراد کا ٹرائل کیوں نہیں کیا جا رہا ہے۔اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے متعلقہ حکام سے کہا ہے کہ عدالت کو مطمئن کیا جائے اور بتایا جائے کہ حراستی مراکز میں کون کون سے افراد موجود ہیں اور ان پر عائد مقدمات کی تفصیلات آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کیں جائیں۔جسٹس اعجازالاحسن نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آئندہ سماعت پر تمام حراستی مراکز میں قید افراد سے متعلق تفصیلات عدالت میں پیش کی جائیں ۔بعد ازاں کیس کی سماعت 13نومبر تک ملتوی کردی گئی۔