اسلام آباد (آئی این پی) وفاقی وزیر نجکاری دانیال عزیز نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کے والیوم دس کو اس لئے خفیہ رکھا جا رہا ہے کہ تحقیقات کھوکھلی رہیں، دیکھ رہے ہیں کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کے معاملے پر کوئی ڈیڈلائن نہیں دی گئی،2018
میں مسلم لیگ(ن)یا نواز شریف کا نہیں بلکہاداروں کا احتساب ہوگا، عدلیہ کی دل سے عزت کرتے ہیں، ہمیشہ عدلیہ آزادی کیلئے جدوجہد کی ہے، مسلم لیگ(ن) عدالت سے انصاف کی توقع کر رہی ہے، عدالت میں لکھ کر دیا ہے کہ جے آئی ٹی کا والیوم دس پبلک کیا جائے، نواز شریف کے معاملے میں چیزیں بڑی جلدی جلدی میں نمٹائی گئیں،2018کے انتخابات میں متبادل نتائج لینے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے اختیار کئے جا رہے ہیں، عدالت عمران خان کے خلاف ماضی کا ریکارڈ منگوانے میں ہچکچارہی ہے۔بدھ کو سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دانیال عزیز نے کہا کہ معلوم ہوا ہے کہ جہانگیر ترین کو بڑی بڑی معافیاں دی گئی ہیں، گزشتہ چند روز میں بڑے بڑے انکشافات ہوئے ہیں، عدالت نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین کی ایمانداری کو جانچنا ہے، ای ای سی پی کی رپورٹ عدالت میں طلب کی جانی چاہیے، عمران خان نے پانچ انتخابات لڑے ان کا ریکارڈ منگوایا جائے، عمران خان کے خلاف
ماضی کا ریکارڈ منگوانے میں ہچکچاہٹ سے کام کیوں لیا جا رہا ہے، عمران خان نئی دستاویزات کیلئے کیس کی نوعیت کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں، دیکھ رہے ہیں کہ عمران اور جہانگیر ترین کے معاملے پر کوئی ڈیڈ لائن نہیں، نواز شریف کے معاملے میں تو چیزیں بڑی جلدی جلدی میں نمٹائی گئیں، شریف خاندان کے خلاف چارج شیٹ جاری کر دی گئی لیکن کہتے ہیں ہمارے پاس ثبوت نہیں، جے آئی ٹی کا والیوم دس کیوں خفیہ رکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت میں لکھ کر دیا ہے کہ والیوم دس کو منظر عام پر لایا جائے، والیوم دس کو اس لئے خفیہ رکھا جا رہا ہے کہ تحقیقات کھوکھلی رہیں، یہ سب کچھ عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے کیا جا رہا ہے،2018کے انتخابات میں متبادل نتائج لینے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے اختیارکئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2018 میں نواز شریف یا مسلم لیگ (ن) کا نہیں بلکہ اداروں کا احتساب ہو گا،
استدعا کی ہے کہ آن لائن ریکارڈ طلب کی گئی دستاویزات بھی منگوائی جائیں، عدلیہ کی دل سے عزت کرتے ہیں، ہمیشہ عدلیہ آزادی کیلئے جدوجہد کی ہے، مسلم لیگ(ن) عدالت سے انصاف کی توقع کی ہے، ہم بھی پاکستانی شہری ہیں اور یہاں کی عدلیہ سے ہی انصاف کے متقاضی ہیں۔