اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نواز شریف کا دورہ سعودی عرب ، سعودی دوستوں کے ساتھ بیک چینل رابطے بحال ، جدہ میں اہم شخصیات سے ملاقاتوں کی بھی اطلاعات۔ تفصیلات کے مطابق نواز شریف کل لندن سے سعودی عرب پہنچے ہیں جہاں وہ عمرہ کی ادائیگی اور والدہ سے ملاقات کے بعد پاکستان پہنچیں گے۔ پاکستان پہنچنے پر نیب ریفرنسز میں نواز شریف اگلی پیشی پر
عدالت حاضر ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف نے براہ راست پرواز کے ذریعے پاکستان پہنچنا تھا تاہم سعودی دوستوں کے ساتھ بیک چینل رابطوں کی بحالی پر شیڈول میں تبدیلی کرتے ہوئے لندن سے سعودی عرب پہنچے جہاں سے وہ وطن واپس آئیں گے۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف نے پاکستان میں ن لیگ اور شریف خاندان کے خلاف روز بروز بگڑتی سیاسی فضا کو اپنے حق میں کرنے کیلئے سعودی عرب جانے کا فیصلہ کیا ہے جہاں جدہ میں اہم شخصیات سے ملاقاتوں کی بھی اطلاعات ہیں۔ دوسری جانب پاکستان کے صحافتی حلقوں میں یہ بات بھی زیر گردش ہے کہ نواز شریف نے سعودی عرب میں راحیل شریف سے بھی رابطہ کیا ہے تاکہ فوج اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ معاملات کو معمول پر لایا جا سکے۔ خیال رہے کہ کل سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی جانب سے بھی پاک فوج کے حوالے سے نہایت حیران کن بیان اس وقت سامنے آیا جب وہ میڈیا کے نمائندوں کے سوالوں کا جواب دے رہی تھی۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مریم نواز نے فوج کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں وطن کا محافظ قرار دیا۔ نواز شریف کا دورہ سعودی عرب اور شہباز شریف کے ساتھ مریم نواز کی ملاقات کے بعد ان کے لہجے کی تبدیلی سے متعلق اہم حلقے یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ برف پگھل چکی ہے کہ اور شہباز شریف
اور چوہدری نثار نواز شریف کو فوج اور عدلیہ کے ساتھ ٹکرائو کی راہ سے ہٹانے میں کامیاب ہو گئے ہیں اب صرف معاملات طے ہونا باقی ہیں جس کیلئے اعتماد سازی کیلئے حالات کو معمول پر لانے کیلئے بیانات دئیے جا رہے ہیں جبکہ نواز شریف کا دورہ سعودی عرب بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔