اسلام آباد (آن لائن ) پاکستان میں عسکری قیادت سویلین لوگوں کی حکومت کو بدترین سمجھتے ہیں اور اپنے مقصد کے لیے سیاسی لوگوں کو استعمال کرتے ہیں۔ پاکستان میں مشرف کے دور میں سب سے زیادہ لوٹ مار ہوئی او ر میں کہتا ہوں کہ ملک میں کرپشن میں پہلے نمبر میں عسکری لوگ ہیں اور سب سے زیادہ لوٹ مار ان لوگوں نے ہی کی ہے ۔جبکہ دوسرے نمبر میں بیوروکریٹس اور تیسرے نمبر میں سیاسی لوگوں نے اس ملک میں کرپشن کی ہے ۔
ان خیالات کا اظہار سابق رکن قومی اسمبلی مخدوم جاوید ہاشمی نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کالفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ ساری دنیا نے پاکستان کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے سب نے بندوقیں اٹھا رکھی ہیں ، امریکہ ،بھارت اور کئی دیگر ممالک پاکستان میں عدم استحکام دیکھنا چاہتے ہیں اور بد قسمتی سے ہمار ے سیاسی اور عسکر ی لوگ بھی انکے ہاتھوں کھیل رہے ہیں ۔ ہم ایک دوسرے کو گرانے کی کوشش میں ہیں ۔ انہوں کہا کہ ملک میں سیاستدانوں نے بھی بہت سی غلطیا ں کی ہیں اور نواز شریف نے بھی غلطیاں کی ہیں لیکن انکے خلاف سپریم کورٹ کا فیصلہ درست نہیں آیا ۔ عدالتی فیصلہ انصاف پر مبنی نہیں تھا اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید کرنا میرا آئینی اور قانونی حق ہے ۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ میں نواز شریف کو ئی و لی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی پاک صاف ہے مانتا ہوں نواز شریف سے بھی غلطیاں ہوئیں ہوں گی اور انکوں اپنی غلطیوں کا جواب بھی دینا ہوگا ۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ جب میں نے 1977ء میں این اے 120میں الیکشن لڑا تھا اس وقت نواز شریف اور شہباز شریف کو نہیں جانتا تھا اور انکا نام بھی کسی کو معلوم نہیں تھا۔ جاوید ہاشمی کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء عمران خان کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ عمران خان ہر وقت جرنیلوں اور ججوں کا ذکر کرتے رہتے ہیں ۔
انہو ں کہا کہ عمران خان نے مجھے دوسال پہلے کہا تھا کہ اس عمر میں عقل جواب دے جاتی ہیں لیکن وہ بھی مجھ سے ایک ہی سال چھوٹے ہیں اور شاید وہ اپنے بار میں بھی یہ رائے رکھتے ہوں گے ۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ عمران خان اپنے آپ کو ارسطواور سکندار اعظم سمجھتے ہیں ۔ پریس کانفرنس میں جاوید ہاشمی کا مزید کہنا تھا کہ میں کبھی بھی ذولفقار بھٹو کے خلاف نہیں تھا لیکن بھٹو نے ملک کا آئین توڑا جو بڑی مشکل سے بنا تھا ، بھٹو نے اپنے لوگوں کو بند کیا اس لیے انکے خلاف تھا لیکن انکے پھانسی پر کبھی بھی مٹھائی نہیں تقسیم کی۔
انہوں کہا کہ ضیاء لحق کے دور میں شیخ رشید میں قدمو ں میں بیٹھ کر کہا تھا کہ انکے ساتھ وزارت میں میں شام ہوجائے۔ شیخ رشید میرے دربار کا درباری تھا اور مجھے یقین ہے وہ اس بات کو کبھی نہیں مسترد کرے گا۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ پاکستانی قوم شکست خوردہ قوم ہے اور 1965ء کی جنگ میں ہمیں شکست کا سامنا رہا ۔ 1971ء میں یحیٰ خان نے مشرقی پاکستان کو الگ کیا اور 1999ء میں مشرف نے کارگل میں ہمیں شکست دلایا ۔ آج پاکستان کہ حالات ٹھیک نہیں ہیں ، بلوچستان ،خیبر پختونخوا، پنجاب ، سندھ سب ہی مسائل کاشکا ر ہیں اور ہمیں مل کر اسے حل کرنے اور ملک کو ترقی کی طرف لے جانے کی ضرورت ہے ۔