اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عائشہ گلالئی کو ڈی سیٹ کرنے کا معاملہ، الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کی منحرف رہنما عائشہ گلالئی کو ڈی سیٹ کرنے کیلئے عمران خان کے ریفرنس کی سماعت ہوئی ، تحریک انصاف کے وکیل سکندر بشیر نے اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ گلالئی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان خود کیا
پھر اس بیان سے منحرف ہو گئیں۔عائشہ گلالئی کا پارٹی چھوڑنے کیلئے تحریری استعفیٰ دینا لازم نہیں، س بات پر چیف الیکشن کمشنر نے پوچھا کہ آپ کی جماعت سے مستعفی ہونے کا طریقہ کیا ہے جس کے جواب میں عمران خان کے وکیل نے کہا کہ پی ٹی آئی کے آئین میں کسی رکن کیلیے استعفا دینے کا طریقہ کار نہیں پارٹی چیرمین کسی بھی رکن کو معطل یا پھر بے دخل کرسکتے ہیں۔عائشہ گلالئی کے خلاف انضباطی کارروائی استعفا دینے پر روکی گئی تھی۔آئینی طور پر ممکن نہیں کہ عائشہ گلالئی پارٹی چھوڑدیں،اسمبلی رکنیت نہ چھوڑیں۔عائشہ گلالئی قومی اسمبلی کی مخصوص نشست پر نامزد کی گئیں۔عائشہ گلالئی کسی حلقے سے جیت کر قومی اسمبلی کی رکن منتخب نہیں ہوئیں۔پارٹی چیئرمین کے ڈیکلریشن کے بعد گلالئی کی اسمبلی رکنیت منسوخ کی جانی چاہیے۔عاشہ گلا لئی کے وکیل بیرستر مسرور نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عائشہ گلا لئی نے تحریک انصاف نہی چھوڑی۔عائشہ گلالئی کو نوٹس دیر سے بھیجا گیا جو کہ بدنیتی پر مبنی ہے۔عائشہ گلالئی سے17 اگست تک جواب مانگنےکاشوکاز18 اگست کوپوسٹ کیاگیا۔بیرسٹرمسرورنےکوریئرکمپنی کی بکنگ،ڈلیوری کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں پیش کردیں۔وقفے بعد عائشہ گلالئی کے وکیل نے اپنے دلائل مکمل کئے۔جس پر الیکشن کمیشن نے کہا کہ وہ عائشہ گلالئی
کو ڈی سیٹ کرنے سے متعلق ریفرنس پر 24 اکتوبر کو فیصلہ سنائے گا۔