مسئلہ کشمیر کا حل،چین نے زبردست اعلان کردیا

16  اکتوبر‬‮  2017

بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک)چین نے زور دیا ہے کہ بھارت اور پاکستان کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پر امن مذاکرات کا طریقہ اختیار کرنا چاہئے، مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا دونوں ممالک کے لئے نقصان دہ ہے، چین دونوں ممالک مابین کشیدگی نہیں چاہتا، مسئلہ کشمیر کا حل دونوں ممالک سمیت خطے کے امن و استحکام کیلئے اہم ہے، چین اور بین الاقوامی برادری کشمیر کے مسئلے کا حل چاہتے ہیں،دونوں ممالک مابین کوئی تنازعہ پورے خطے میں امن کے لئے خطرناک ہوگا،

بھارت کو چینی مفادات کا احترام کرنا چاہئے،چین افغانستان میں تخلیقی کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے،سی پی ای سی چین، پاکستان اور پورے خطے کے لئے نئے ترقیاتی مواقع لائے گا، سی پیک کشمیر کے مسئلے پر چین کی حیثیت کو متاثر نہیں کرے گا ۔ چین کے غیر ملکی معاملات کے مشیر یاؤ وین نے گذشتہ روز نیوز بریفنگ میں کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پر امن مذاکرات کا طریقہ اختیار کرنا چاہئے۔مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا دونوں ممالک کے لئے نقصان دہ ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ دونوں ممالک باہمی مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے اس مسئلہ کا بہتر حل تلاش کرنے میں کامیاب ہوں گے۔ چین دونوں ممالک مابین کشیدگی نہیں چاہتا ہے۔ نہ ہی دونوں ممالک کی کشیدگی چین کے لئے فائدہ مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل دونوں ممالک سمیت خطے کے امن و استحکام کیلئے اہم ہے۔ جب تک یہ مسئلہ دونوں ممالک مابین حل نہیں ہو گا خطے۷ کو خطرات لاحق رہے گے۔ چین اور بین الاقوامی برادری کشمیر کے مسئلے کا حل چاہتے ہیں۔ اس مسئلے کے حل کے ل؛ئے ہم اپنا کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہیں بشرطیکہ دونوں ممالک رضامند ہو۔ ہمیں یقین ہے کہ پاک بھارت باہمی طور پر بھی اس مسئلے کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بطھارت اور چین مابین بھی اکثر اوقات نت نئے تنازعات جنم لیتے رہتے ہیں لیکن اختلافات کے باووجود انہیں پر امن طریقہ سے حل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو چینی مفادات کا احترام کرنا چاہئے۔بھارت کو چین کی ترقی کی تعریف کرنی چاہئے ۔افغان مسئلے پر تبصرہ کرتے ہوئے یاہو وین نے کہا کہ چین نے مذاکرات کے میز پر افغان حکومت اور طالبان کو لانے کے لئے اپنا حصہ ادا کر رہا ہے ۔سیاسی مذاکرات مسئلہ کا واحد حل ہے. انہوں نے امید ظاہر کی کہ افغانستان سے منسلک متعلقہ جماعتیں مذاکرات کے لئے مل کر بیٹھ جائیں گیں۔چین افغانستان میں تخلیقی کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔ہمیں یقین ہے کہ سی پی ای سی چین، پاکستان اور پورے خطے کے لئے نئے ترقیاتی مواقع لائے گا۔

امید ہے کہ بھارت بھی اس اہم مقصد میں چین کے ساتھ کھڑا ہو گا۔ یہ ضروری ہے کہ اس منصوبے کا حصہ بھی بھارت بن جائے ۔دراصل بھارت نے سی سی ای پی پر اپنی تشویش ظاہر کی ہے کیونکہ بھارت کا خیال ہے کہ یہ ایک ایسے علاقہ سے گزرتا ہے جس میں بھارت کا دعوی ہوتا ہے لیکن سی سی ای اقتصادی معاون کے بارے میں ہے اور ایک اہم منصوبے چین اور پاکستان کے درمیان سڑک ہے جو کرکرم ہائی وے کے نام سے ہے۔یہ پاکستان اور چین کے درمیان ایک راستہ راستہ ہے۔ یہ 1970 کے دہائی میں مکمل ہو چکا ہے اور اب ہم اس سڑک کو زیادہ آسان نقل و حمل کے لئے اپ گریڈ کر رہے ہیں تاکہ ہم ہندوستان میں اپنے دوستوں کو بتا رکھیں کہ BRI اور CPEC علاقائی دعوی کے بارے میں نہیں ہے اور یہ کشمیر کے مسئلے پر چین کی حیثیت کو متاثر نہیں کرے گا ۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…