اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کے بارے میں ڈی جی آئی ایس پی آرکے بیان کے پاکستانی معیشت بری نہیں تو اچھی بھی نہیں ہے کے بارے میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ غیر مناسب تبصرہ ہے ، ایسے تبصرے سے ہمیں گریز کرنا چاہیے ، آرمی چیف نے جس چیز کی نشاندہی کی ہے وہ ہم سب کو معلوم ہے ، انہوں نے ایک توازن کیساتھ بات کی تھی اور معیشت کی کامیابیوں اور چیلنجز کا ذکر کیا تھا، ہم بھی یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کو ٹیکسوں کی وصولی کا چیلنج درپیش ہے ،
اگر آرمی چیف نے یہ بات کہی ہے تو یہ ایسی بات ہے کہ جس سے کوئی اختلاف نہیں کرسکتا ۔جمعہ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان کہ پاکستان کی معیشت کو اچھی نہیں اس بیان سے مجھے لوگوں کے سوالات کا سامنا کرنا پڑا ہے ، میرا خیال ہے کہ یہ غیر ضروری بیان ہے ہمیں ایسے بیان سے گریز کرنا چاہیے اس سے پاکستان کی عالمی ساکھ متاثر ہوسکتی ہے ، پاکستان کی معیشت کو پچھلے چار سال میں ابھرتی ہوئی معیشت سمجھا جا رہا ہے ، دنیا کے تمام بین الاقوامی ادارے اسے ابھرتی ہوئی معیشت قراردے رہے ہیں ، جو لوگ بے پرکی اڑا رہے ہیں کہ پاکستان کو آئی ایم ایف پروگرام میں جانا پڑے گا یہ پاکستان کی معیشت کو دنیا کے سامنے بے توقیر کرنے کی ضرور ہے ، اپوزیشن کے کچھ لوگ غیر ذمہ دار بیانات دے رہے ہیں ، ایسا نہیں ہوتا کہ اپنی سیاست کیلئے ملک کی معیشت کیساتھ کھیلا جائے ۔انہوں نے کہا کہ میں ذمہ داری سے کہتا ہوں کہ پاکستان کی معیشت مستحکم ہے ،آرمی چیف نے جس چیز کی نشاندہی کی ہے وہ ہم سب کو معلوم ہے ، انہوں نے ایک بیلنس کیساتھ بات کی تھی اور معیشت کی کامیابیوں کا اور چیلنجز کا ذکر کیا تھا ، ہم بھی یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کو ٹیکسوں کی وصولی کا چیلنج درپیش ہے ، اگر آرمی چیف نے یہ بات کہی ہے تو یہ ایسی بات ہے جس سے کوئی اختلاف نہیں کرسکتا جبکہ ڈی جی آئی ایس پی آر کا یہ کہنا کہ بری نہیں تو اچھی بھی نہیں ہے تو میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ غیر مناسب تبصرہ ہے ، ایسے تبصرے سے ہمیں گریز کرنا چاہیے ، پاکستان کے بین الاقوامی حلقے پاکستان کی معیشت کو سراہ رہے ہیں ۔