اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آل پاکستان مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمدامجد نے کہا ہے کہ12اکتوبر کو رونما ہونے والے واقعہ کی ذمہ داری سید پرویز مشرف پر نہیں ڈالی جاسکتی، اس وقت کے حکمران حالات کو اس نہج پر لے آئے تھے کہ جو کوئی ہوتا، ایسا ہی کرتا۔سید پرویز مشرف نے نواز شریف حکومت کی ہر ممکن مددکی مگر نواز شریف چاہتے تھے کہ ان کا طیارہ ہوا میں ہی تباہ ہوجائے۔
نواز شریف اور ان کے حواری ایک مرتبہ پھر سے وہی حالات پیدا کررہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو اے پی ایم ایل کے مرکزی دفتر میں آئے پارٹی راہنما?ں سے گفتگو میں کیا۔انہوں نے کہا کہ 12اکتوبر کو یوم سیاہ قراردینے والے اس بات پر غور کیوں نہیں کرتے کہ اس واقع کے پیچھے کون کون سے عوامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف احسان فراموش ہیں اور صرف ذاتی مفاد کو مدنظررکھتے ہیں۔اپنی وزارت عظمیٰ کے دوسرے دور میں انہوں نے بدترین آمریت کو بھی شرمادیاتھا۔ ہمیشہ کی طرح اس وقت بھی اداروں کے خلاف ان کا بغض اور عناد عروج پر تھا جب انہوں نے چیف آف آرمی سٹاف کے طیارے کو پاکستان سے باہر جاکر لینڈنگ کا حکم دیا۔میاں نواز شریف اور ان کے حواری اداروں کو اپنا غلام سمجھتے ہیں۔ اور توقع کرتے ہیں کہ ادارے ان کے ذاتی مفادات کا تحفظ کریں مگر جب ان کی توقعات پوری نہیں ہوتیں تو قومی مفاد کو بالائے طاق رکھتے ہوئے توپوں کا رخ ان کی طرف کر دیتے ہیں۔ن لیگی راہنما آج بھی شریف خاندان کی چوری پکڑے جانے پر اداروں کے خلاف محاز آرائی میں مصروف ہیں اور حالات کو 1999کی طرف لے کر جانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سید پرویز مشرف ہمیشہ سے جمہوری حکومت کے حامی رہے۔اس دور میں مختلف معاملات میں حکومت کی مددکرنا، اپنے دور حکومت میں جمہوری روایات کو فروغ دیتے ہوئے عوام کی اقتدار تک رسائی کو یقینی بنانا اور اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد جمہوری جماعت قائم کرنا ان کی جمہوریت پسندی کی مثالیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کو فوج اور دیگر اداروں کو الزام دینے سے قبل اپنے گریبانوں میں جھانکتے ہوئے اپنے طرز عمل کا جائزہ لینا چاہئے۔ اپنے آپ کو درست کئے بغیر دوسروں پر الزام لگا دینے سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔