پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

خان صاحب! بس بہت ہوگیا! تحریک انصاف میں پھوٹ پڑ گئی، شاہ محمود کے صبر کا پیمانہ لبریز، انتہائی قدم اُٹھا لیا 

datetime 8  اکتوبر‬‮  2017 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین کی لڑائی کھل کر سامنے آ گئی ہے، تفصیلات کے مطابق خانیوال میں تحریک انصاف کے جلسے کے حوالے سے مرکزی رہنماؤں شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین کی لڑائی سامنے آئی ہے جب کہ معاملہ بنی گالا تک پہنچ چکا ہے، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اس سارے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے، واضح رہے کہ تحریک انصاف نے 4 نومبر کو خانیوال میں جلسہ کرنا تھا

مگر یہ جلسہ تحریک انصاف کی مرکزی قیادت میں لڑائی کا باعث بن گیا ہے، تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے مقررہ تاریخ پر جلسہ کے انعقاد کو مشکوک قرار دیا جب کہ دوسری طرف جہانگیر ترین نے یہ جلسہ چار نومبر کو ہونے کا کہا۔ یہ جلسہ جنوبی پنجاب میں انتخابی مہم 2018ء کا آغاز ہے اور تحریک انصاف کے چیئرمین نے اس انتخابی مہم کی ذمہ داری جہانگیر ترین اور علاقائی صدر اسحاق خاکوانی کو دی ہوئی ہے۔ انہوں نے خانیوال اور مظفر گڑھ میں جلسوں کی تاریخ مقرر کر دی مگر ضلعی قیادت اس سے بے خبر تھی اور اس وجہ معاملات بگڑ گئے، تحریک انصاف خانیوال کے ضلعی صدر شاہ محمود قریشی کے بھانجے ظہور قریشی ہیں جب انہیں جلسے کے بارے میں پتہ چلا تو انہوں نے انتہائی غصے کا اظہار کیا اور اس معاملے سے شاہ محمود قریشی کو اطلاع دی۔ اس پر شاہ محمود کے بھانجے ظہور قریشی جمعہ کو بنی گالا پہنچ گئے اور شاہ محمود قریشی نے ان کی ملاقات تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے کروائی، اس ملاقات میں ظہور قریشی کے علاوہ خانیوال کے تمام تنظیمی عہدیدار بھی موجود تھے، اس ملاقات میں تنظیمی قیادت نے جہانگیر ترین اور اسحاق خاکوانی کی جانب سے مکمل طور پر سائیڈ لائن کرنے پر شکوے کا اظہار کیا گیا، جس پر عمران خان نے انہیں اس معاملہ کی مکمل تحقیقات کرانے کی یقین دہانی کرائی۔

موقر قومی اخبار کے مطابق مظفر گڑھ کی ضلعی قیادت بھی کوٹ ادو جلسہ سے بے خبر رکھنے کی شکایات کر رہی ہے، ان کا کہنا تھا کہ تنظیم کو جلسوں سے دور رکھنا درست نہیں ہے، تحریک انصاف پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسحاق خاکوانی کی طرف سے خانیوال اور مظفر گڑھ میں تحریک انصافکی تنظیموں کو اعتماد میں نہ لینے پر ریجن بھر کے ضلعی صدور نے آپس میں رابطے شروع کر دیے ہیں، اور ان لوگوں کا اس سارے معاملے پر کہنا ہے کہ عام انتخابات کے قریب آنے پر تنظیموں کو نظر انداز کرنا برداشت نہیں کریں گے۔

اخبار کے مطابق خانیوال کا جلسہ ظہور قریشی اپنی نگرانی میں کرانے کے خواہش مند ہیں اور ان کا ساتھ شاہ محمود قریشی دے رہے ہیں، دوسری طرف اسحاق خاکوانی یہ جلسہ احمد یار ہراج کی زیر نگرانی کرانا چاہتے ہیں جن کا ساتھ جہانگیر ترین دے رہے ہیں، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی طرف سے تحقیقات کے حکم کے بعد خانیوال کے عہدیدار واپس چلے گئے اور ان کا کہنا تھا کہ اگر خانیوال کا جلسہ تنظیم کی زیر نگرانی نہیں ہو گا تو اسے روکا جائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…