اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ہائی کورٹ نے حکم دیاہے کہ آئندہ کسی بھی شہری کو جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے سے نہ روکا جائے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے جوڈیشل کمپلیکس میں انتظامیہ کو رکاوٹیں ڈالنے سے روکتے ہوئے حکم دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ کسی بھی شہری کو جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے سے نہ روکا جائے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے رینجرز کی طرف
سے لوگوں کو احتساب عدالت جانے سے روکنے پر دائر کی گئی درخواست کی سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ 2 اکتوبر کو ہمیں جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے سے رینجرز کی طرف سے روکا گیا، انہوں نے کہا کہ ہم مختلف مقدمات میں پیش ہونے کے لیے عدالت جاتے ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعتوں پر ہمیں کسی بھی عدالت میں جانے سے نہ روکا جائے، وکیل نے کہا کہ عدالت کے اندر اور عدالت کے باہر قانون کو سامنے رکھ کر فیصلے کیے جائیں۔ اس پر عدالت نے کہا کہ رینجرز نے کس کے حکم پر وکلاء صحافیوں اور حکومتی نمائندوں کو داخلے سے روکا، اس کے علاوہ عدالت نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ کسی بھی شہری کو جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے سے نہ روکا جائے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے فاضل جج نے انتظامیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس میں امن وامان اور کیس کی سماعت کے لیے آنے والوں کے لیے سہولتیں فراہم کی جائیں اس کے علاوہ عدالت اور وکلاء کے وقار کو ہر صورت ملحوظ خاطر رکھا جائے۔ یاد رہے کہ احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی پیشی کے موقع پر رینجرز کی جانب سے وکلاء، میڈیا اور حکومتی نمائندوں کو جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے سے روکا گیا تھا۔