اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان میں چین کے سفیر سن وی ڈونگ نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین آئرن برادرز ہیں یہ ضرب المثل چینی عوام خاص طورپر چینی نوجوانوں میں زبردست مقبولیت حاصل کر رہی ہے اس ضرب المثل سے دونوں ممالک کے درمیان تیزی سے بڑھتی ہوئی گرم جوشی سے دوستی کے جذبات کا اظہار ہوتا ہے جو ہمارے لئے فخر اور مسرت کا باعث ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر کوئی چینی عوام سے یہ پوچھتا ہے کہ دنیا میں تمہار ا بہترین دوست کون ہے کہ تو وہ فوراً جواب دیتے ہیں کہ پاکستان،
یہ ضرب المثل پاکستان اور چین کے درمیان بلند اور مضبوط تعلقات کا اظہار کرتی ہے جو کہ ملکوں کے درمیان تعلقات میں ایک نمونہ اور مثال بن چکے ہیں، چینی سفیر نے چین پاکستان تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کے لیے بے مثال کردار ادا کیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اس ضرب المثل نے اس وقت چینی عوام میں مقبولیت حاصل کرنا شروع کی جب چین کے صدر نے اپریل 2015ء میں اپنے پاکستان کے دورے کے دوران اپنی تقاریر میں چین اور پاکستان کے تعلقات کے سلسلے میں کہا تھا کہ چین اور پاکستان آپس میں آئرن برادرز ہیں تاہم چین پاکستان کے ساتھ اپنی دوستی کو فولاد سے بھی زیادہ مضبوط تصور کرتا ہے، چینی عوام کی پاکستان کے ساتھ دوستی اور محبت اب نسلوں تک منتقل ہو گئی ہے اور یہ ہر آزمائش پر پوری اتری ہے، اسی لئے ہم اسے سدا بہار کہتے ہیں اور یہ جذباتی الفاظ ہم کسی اور ملک کے لیے استعمال نہیں کرتے، اسی طرح پاکستان کے عوام بھی چین پاکستان تعلقات کے بارے میں ہمیشہ یہی کہتے ہیں کہ دونوں ملکوں کی دوستی پہاڑوں سے بلند، سمندروں سے گہری اور فولاد سے زیادہ مضبوط اور شہد سے زیادہ میٹھی ہے، یہ تاریخی ضرب المثل دونوں ملکوں کے گہرے تعلقات اور ایک دوسرے کے لئے گرم جوشی کی حقیقی اظہار کرتی ہے۔ واضح رہے کہ سن وی ڈونگ جو پاکستان میں چار سال تک سفارتی خدمات انجام دینے کے بعد
اس ماہ واپس جانے والے ہیں، نے کہا ہے کہ چین پاکستان دوستی دونوں ملکوں اور ان کے عوام کے لیے قیمتی اثاثہ ہے، آئرن برادرز کی اصطلاح دونوں ملکوں کی عوام کے ذہن میں ثقافت کی طرح رچ بس گئی ہے اور یہ نسل درنسل منتقل ہوجائے گی، اب ہمیں ان برادرانہ تعلقات کو ون بیلٹ ون روڈ منصوبے اور سی پیک کے نئے تحفوں کے ذریعے مزید مضبوط بنانے کے لیے کام کرنا چاہئے، حال ہی میں اپنی ایک تقریر کے دوران چین پاکستان دوستی کے بارے میں سفیر موصوف نے ایک اور ضرب المثل بھی متعارف کرائی ہے کہ یہ دوستی ہمیشہ بہنے والے دریاؤں کی طرح خالص ہے اور خلوص پر مبنی ہے۔