پاکستان میں مارشل لاء کا نفاذ، خطرناک منصوبے کے پیچھے دراصل کون ہے؟ معروف صحافی نے سنگین دعویٰ کردیا

4  اکتوبر‬‮  2017

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آرمی لیڈر شپ جمہوریت کی حمایت کا اعلان کرچکی ہے، تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی تجزیہ نگار سلیم صافی نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کہا کہ کور کمانڈرز کے اجلاس میں بھی جمہوریت کی حمایت کی گئی ہے، جمہوریت، آئین اور اداروں کے استحکام کی بات کی گئی ہے، سینئر صحافی نے کہا کہ اس وقت مجھے خطرہ دو وجوہات پر ہے، ایک تو یہ ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ امریکہ کی سب سے بڑی خواہش ہو گی کہ پاکستان میں مارشل لاء لگے،

دوسری مسلم لیگ کی نہیں لیکن نواز شریف کی ذاتی طور پر خواہش ہو گی کہ مارشل لاء لگ جائے، انہوں نے کہاکہ نواز شریف کہتے ہیں کہ مجھے تو آنے نہیں دیا جا رہا ہے، میرے ساتھ تو جمہوریت میں بھی ایسا ہی سلوک ہو رہا ہے جو مارشل لاء کے دور میں کیا جاتا ہے، نواز شریف چاہتے ہیں کہ مارشل لاء آ جائے تاکہ زرداری جو کہ اینٹ سے اینٹ بجانے کے بجائے اینٹ سے اینٹ لگا رہے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ وہ بھی نہ لگا سکے اور دوسرے صاحب صبح و شام وزارت عظمی کا خواب دیکھ رہے ہیں اور ایمپائروں کو بلا رہے ہیں ان کی خواہش بھی پوری نہ ہو جائے، جب عالمی طاقت کی بھی خواہش ہو گی، اگر اس خواہش میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو تباہی ہو گی، انہوں نے کہا کہ سب کے ساتھ سلوک بھی یکساں ہونا چاہیے مثلاً جس بات پر خواجہ آصف کو گالی پڑ رہی ہے وہ بات اگر عمران خان جا کر انڈیا میں ایک نہیں دو بار کرے تو اس سے کوئی نہ پوچھے، نواز شریف سے تو یہ حساب لیا جائے لیکن اگر عمران خان سول نافرمانی کا اعلان کرے تو اس سے کوئی نہ پوچھے، نواز شریف بطور وزیراعظم تو عدالتوں کے سامنے پیش ہو لیکن اگر عمران خان طاہر القادری اشتہاری پھر رہے ہوں اور دوسری طرف پرویز مشرف بھی پھر رہے ہوں تو پھر یقیناً یہ چیزیں ذہن میں سوال پیدا کرتی ہیں کہ اس ملک میں شاید اب بھی سٹیٹ میں سٹیٹ ہے، سینئر صحافی سلیم صافی نے کہا کہ نواز شریف بھی ماضی کا عمران خان ہے، یہی کام نواز شریف سے لیا گیا کہ بے نظیر کو غدار کہو، بے نظیر کو انڈین ایجنٹ کہو، اب یہی کام کسی اور سے لیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ مقتدر حلقوں کی طرف سے سب کے ساتھ ایک جیسا سلوک ہونا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…