اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ نے پاکستان کے ایٹمی ہتھیار قبضے میں لینے کی منصوبہ بندی کر رکھی ہے، تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے سابق سفیر منیر اکرم نے ایک قومی روزنامے میں شائع ہونے والے اپنے کالم میں انکشاف کرتے ہوئے ان خفیہ امریکی منصوبوں کا کھل کر تذکرہ کیا جن کے تحت امریکہ نے پاکستان کے ایٹمی ہتھیار قبضے میں لینے یا انہیں تباہ کرنے کا منصوبہ بنا رکھاہے
اور امریکہ یہ کام اس وقت کرے گا جب پاکستان کسی اندرونی بحران میں پھنسا ہو گا، منیر اکرم نے اپنے کالم میں لکھا کہ امریکہ اور بہت سے مغربی ممالک کو کسی بھی اسلامی ملک کا ایٹمی طاقت ہونا بالکل قبول نہیں اور وہ شروع دن سے ہی پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو ختم کرنے کے منصوبے بنا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید لکھا کہ وہ پاکستان کے ایٹمی طاقت ہونے کے باعث اس پر عراق کی طرح براہ راست حملہ نہیں کر سکتے یا پھر ایران کی طرح پابندیاں نہیں لگا سکتے لیکن وہ ہر صورت میں پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں اور ایٹمی میزائلوں کی تباہی چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید لکھا کہ امریکی تھنک ٹینکس اسی مقصد کے تحت یہ کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیار دہشت گردوں کے ہاتھ لگ سکتے ہیں۔ پاکستان کے پاس ایٹمی ہتھیار ہونا اس لیے بھی خطرناک ہے کہ پاکستان کی فوج ہی جہادی طاقت میں تبدیل ہو سکتی ہے۔ انہوں نے اپنے کالم میں کہا کہ امریکہ بھارتی ایٹمی پروگرام اور میزائل ٹیکنالوجی کو جدید سے جدید بنانے کے لیے اس کی ہر ممکن معاونت کر رہا ہے کیونکہ وہ اپنے لیے چین کو خطرہ سمجھتا ہے اس لیے وہ بھارت کو اس کے مقابلے میں کھڑا کرنے کا خواہش مند ہے اور اسی وجہ سے وہ پاکستان کو کمزور کرنا چاہتا ہے تاکہ بھارت کو پاکستان سے کوئی خطرہ نہ ہو اور وہ اس طرف سے بے فکر ہو کر چین سے ٹکر لینے کی تیاری کرے۔