اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ۔وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے مسلم لیگ (ن) کے ورکرز کنونشن سے اپنے خطاب میں پشاور میں ڈینگی کی حالیہ وبا کے دوران مریضوں کے ساتھ اظہار یکجہتی نہ کرنے پر عمران خان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ پشاور میں ڈینگی آتے ہی وہ ڈر کر پہاڑوں پر چڑھ گئے جبکہ لوگ ڈینگی کا شکار ہورہے ہیں ۔ لیڈر ایسے نہیں ہوتے بلکہ وہ مشکل حالات میں عوام کے ساتھ ہوتے ہیں ۔
ایک موقع پر وزیر اعلی نے پیپلز پارٹی کے سابق دور حکومت کے دوران بجلی کے منصوبوں میں لوٹ مار کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ توانائی منصوبوں کے نام پر 20 کروڑ لوگوں کی جیبیں کاٹی گئیں اور نندی پور پراجیکٹ پر شب خون مارا گیا۔ وزیر اعلی نے شہر لاہور کے کارکنوں ، بھائیوں ، بہنوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی تالیاں یہ بتا رہی ہیں اور پوچھ رہی ہیں کہ تم حلقے میں آیا کرتے تھے لیکن اب کہاں ہو ۔ میں لوگاٹھیں اور چھوارے فروخت نہیں کررہا بلکہ سستی بجلی کے منصوبوں پر کام کر رہا ہوں ۔ سابق دور میں الحمرا ہال میں بھی کئی کئی بار بجلی جاتی تھی لیکن اب لوڈ شیڈ نگ ختم ہو گئی ہے ۔ وزیر اعلی شہباز شریف کے خطاب کے دوران کارکنوں نے پرجوش انداز میں نعرے لگائے جس پر شہباز شریف کو کئی بار اپنی تقریر روکنا پڑی اور وہ بار بار کارکنوں کو نعرے لگانے سے منع کرتے رہے ۔وزیر اعلی نے کہا کہ ختم نبوت کے معاملے پر جس نے بھی الفاظ تبدیل کئے ہیں اس کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش کی ہے ۔ وزیر اعلی نے محمد نواز شریف زندہ باد کے نعرے بھی لگوائے۔ وزیر اعلی نے بھابی کلثوم نواز کی صحتیابی کیلئے دعا بھی کرائی۔