لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کی ایم پی اے شاہ جہاں کی نا اہلی کے لیے دائر کردہ درخواست پر پنجاب حکومت اور الیکشن کمیشن سے جواب طلب کر لیا۔نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کی ایم پی اے کی نا اہلی کے لیے دائر کردہ
درخواست جسٹس شہباز رضوی نے کیس کی سماعت کی‘درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ لیگی ایم پی اے شاہ جہاں کی بیٹی کے گھر سے 15 سالہ ملازم کی تشدد شدہ لاش برآمد ہوئی جو ایک سنگین جرم ہے ۔درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ آئین کے تحت ہر شخص کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہےمگر ریاست نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی ایم پی اے شاہ جہاں کی بیٹی نے متوفی ملازم کی بہن کو بھی غیر قانونی طور پر اپنی حراست میں رکھا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔درخواست گزار کے مطابق ان جرائم کی وجہ سے مسلم لیگی رکن اسمبلی پارلیمنٹ کا حصہ بننے کے اہل نہیں رہیں ‘ لہذا عدالت لیگی ایم پی اے شاہ جہاں کو نا اہل قرار دے کر گرفتاری کا حکم دے جبکہ کیس کے فیصلے تک شاہ جہاں اور ان کی بیٹی کا نام ای سی ایل میں شامل کیا جائے۔واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی شاہ جہاں کی بیٹی فوزیہ کے مبینہ تشدد سے گھریلو ملازم سولہ سالہ اختر جاں بحق جبکہ اس کی گیارہ سالہ بہن شدید زخمی ہوگئی تھی، تشدد کا نشانہ بننے والی عطیہ کا کہنا تھا کہ ہم پرتشدد لوہے کے راڈ اور ڈنڈوں سے کیا جاتا تھا۔