اسلام آباد (آئی این پی) نہال ہاشمی نے اپنا فیصلہ کن ووٹ پارٹی کے حق میں ڈال کر نواز شریف کو پارٹی صدارت واپس دلانے میں اہم کردار ادا کیا ، پاکستان مسلم لیگ (ن) اور اس کی اتحادی جماعتوں نے سینیٹ میں اکثریت کم ہونے کے باوجود سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو مسلم لیگ (ن) کا دوبارہ صدر منتخب کرانے کیلئے پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ 2002 میں ترامیم کا بل کثرت رائے سے منظور کرالیا ہے، اس بل کی
منظوری کے بعد اب کوئی بھی ایسا رکن جسے آرٹیکل 62,63کی خلاف ورزی پر پارلیمنٹ کی رکنیت کیلئے نا اہل قرار دیا گیا ہو وہ پارٹی صدر کے عہدے پر برقرار رہ سکتا ہے۔تفصیلات کے مطابق جمعہ کو سینیٹ کے اجلاس میں جس کی صدارت پریزائیڈنگ آفیسرمظفر حسین شاہ نے کی۔ اجلاس میں بل کی شق نمبر 203 میں ترمیم کیلئے پیپلز پارٹی کی تحریک پیش کی گئی،جس میں یہ کہا گیا تھا کہ عدالت سے سزا یافتہ کوئی بھی شخص پارٹی عہدے کیلئے اہل نہیں ہو سکتا، اس ترمیم کو ایوان نے ایک ووٹ کی اکثریت سے مسترد کر دیا ترمیم کے حق میں 37جبکہ مخالفت میں 38 ووٹ آئے اور اس طرح ایک ووٹ کی اکثریت سے مسلم لیگ (ن) سابق وزیراعظم نواز شریف کو مسلم لیگ (ن) کا دوبارہ صدر منتخب کرانے میں کامیاب رہی۔ پیپلز پارٹی کی ترمیم کے حق میں ان کے اپنے ارکان کے علاوہ اے این پی، جماعت اسلامی اور بلوچستان کی قوم پرست جماعتوں نے ساتھ دیا جبکہ مسلم لیگ (ن) کا ساتھ اپنی اتحادی جماعتوں کے علاوہ متحدہ قومی موومنٹ نے دیا، راجہ ظفر الحق اور وزیر قانون زاہد حامد نے ساتھ دینے پر متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما طاہر حسین مشہدی اور شیخ عتیق کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا، اس بل کی منظوری میں ایک دلچسپ صورتحال یہ بھی سامنے آئی ہے کہ جس سینیٹر نہال ہاشمی کو مسلم لیگ (ن) کے سابق صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف
نے اداروں کے خلاف متنازعہ بیان دینے پر پارٹی سے نکالنے کے علاوہ سینیٹ سے مستعفی ہونے کا حکم دیا تھا، انہوں نے بھی آج نواز شریف کو پارٹی صدارت واپس دلانے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور اپنا فیصلہ کن ووٹ نواز شریف اور پارٹی کے حق میں ایوان میں دیا۔(اح+ط س)