اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ کو ہٹانے کے لئے تحریک انصاف نے مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطے شروع کر دئیے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کہ تحریک انصاف سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے بعد پیپلز پارٹی کے سید خورشید احمد شاہ کو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے عہدے سے
ہٹانے کے لئے سرگرم ہو گئی ہے اور اس ضمن میں مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطے کر رہی ہے۔ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس حوالے سے تحریک انصاف نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان سے بھی رابطہ کیا ہے۔ قواعد کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی اپوزیشن کے اکثر ارکان کی حمایت کے حامل رکن کو قائد حزب اختلاف بنانے کے پابند ہیں۔ اس وقت قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں میں پیپلز پارٹی کے 47، تحریک انصاف کے 32، ایم کیوایم پاکستان کے 24، جماعت اسلامی کے 4، مسلم لیگ (ق) کے 2، عوامی نیشنل پارٹی کے 2 اور دیگر 8 ارکان ہیں اور یہ کل تعداد 119بنتی ہے۔ تحریک انصاف اگر سید خورشید احمد شاہ کو ہٹانے کی کوشش کرتی ہے تو اس کو 60 ارکان کی حمایت حاصل کرنا ہو گی، تحریک انصاف اور ایم کیوایم پاکستان کے ارکان کی تعداد تو 56 بنتی ہے مگر ان دونوں جماعتوں کے 7 سے 9 ارکان عملاً پارٹیوں سے بغاوت کر چکے ہیں، جو اس عمل میں شریک نہیں ہونگے۔ اس طرح ان کی تعداد کم ہو کر 47 سے 49 تک رہ جاتی ہے۔ مسلم لیگ (ق) کے 2 اور دیگر 5 ارکان کی حمایت مل بھی جائے تو یہ تعداد 54 سے 56 بنتی ہے ۔دوسری جانب سید خورشید احمد شاہ کو پیپلزپارٹی کے 47، عوامی نیشنل پارٹی کے 2 اور دیگر 6 سے 7 ارکان کی حمایت حاصل ہے اور یہ تعداد 55 سے 56 بنتی ہے۔ اس سارے عمل
میں سب سے زیادہ اہمیت جماعت اسلامی کے 4 ارکان کو حاصل ہو گی، جس گروپ کو جماعت اسلامی کی حمایت حاصل ملے گی وہ کامیاب ہو گا۔