اسلام آباد(آئی این پی) الیکشن کمیشن نے عمران خان کیخلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 25 ستمبر کے لئے ملتوی کردی،ایک ایک لاکھ روپے کے دو مچلکے بھی جمع کرانے کا حکم دیدیا ۔ جمعرات کو تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کے خلاف چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 توہین رکنی بینچ نے عدالت کیس کی سماعت کی، اس موقع پر اکبر ایس بابر کی طرف سے احمد حسن ایڈووکیٹ
اور پی ٹی آئی کی جانب سے ڈاکٹر بابراعوان الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔وکیل درخواست گزار نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ایک شخص کو ذاتی حیثیت میں طلب کررکھا ہے، جب طلب کیا گیا تو الیکشن کمیشن میں پیش ہونا چاہیے تھا، الیکشن کمیشن کے حکم کی تعمیل نہیں کی گئی۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ اداروں کا احترام کرتے تو یہاں ہونا چاہیے تھا لہذا الیکشن کمیشن قانون کے مطابق کاروائی کو آگے بڑھائے۔عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی الیکشن کمیشن کے خلاف دائر پٹیشن کی سماعت ہائی کورٹ کا لارجر بنچ کرے گا جس پر چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ کیا ہائی کورٹ میں آج ہی سماعت ہونی ہے۔بابر اعوان نے کہا چیف جسٹس نے لارجر بنچ بنا دیا ہے جوسماعت کرے گا جب کہ عمران خان الیکشن کمیشن کا احترام کرتے ہیں، جب کہیں گے عمران خان الیکشن کمیشن میں حاضر ہوں گے، عمران خان بیرون ملک تھے اور ایک گھنٹہ پہلے ہی واپس پہنچے ہیں۔الیکشن کمیشن نے عمران خان کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا تاہم پیش نہ ہونے پر الیکشن کمیشن نے چیر مین تحریک انصاف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے جب کہ انہیں ایک لاکھ روپے کے 2 ضمانتی مچلکے بھی جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 25 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے عمران خان کو ایک بار پھر طلب کیا ہے۔
واضح ریے کہ عمران خان اس وقت لندن میں موجود ہیں اور انہوں نے آج ہی پاکستان واپس پہنچنا ہے جہاں وہ لاہور میں داتا دربار پر حاضری دینگے دریں اثنا عمران خان کل لاہور میں ہونے والے ورلڈ الیون اور پاکستان کے درمیان کھیلے جانے والے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ کو بھی دکھیں گے۔ علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو صبرکا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا،الیکشن کمیشن نے جلد بازی کا مظاہرہ کیا ہے،الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے،
عمران خان کے الیکشن کمیشن میں پیش ہونے میں کوئی حرج نہیں ہے،یہ ایک نارمل الیکشن کمیشن کا طریقہ کارہے،جس کو فالو کیا گیا،اتنی سیریس بات نہیں ہے۔جمعرات کو الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کے ورانٹ گرفتاری جاری کرنے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ کیس ہائیکورٹ میں لگا ہوا تھا،تو الیکشن کمیشن کو انتظار کرلینا چاہیے تھا۔ یہ ایک طریقہ کار ہے جس کو الیکشن کمیشن نے فالو کیا ہے۔ یہ کوئی انتی سیریس بات نہیں ہے۔ لیکن الیکشن کمیشن کو صبروتحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا۔ عمران خان کی جانب سے بابر اعوان مسلسل الیکشن کمیشن میں پیش ہورہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان خود الیکشن کمیشن میںپیش ہوں گے۔الیکشن کمیشن ایک ادارہ ہے اس کے سامنے پیش ہونے میں کوئی حرج نہیں ہے۔