جمعہ‬‮ ، 20 جون‬‮ 2025 

پاکستانی 6ماہ میں کتنے ارب روپے کی چائے پی گئے؟پاکستانیوں کے شوق کا عالم دیکھتے ہوئے ترکی کاحیرت انگیزتحفہ

datetime 28  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)پاکستانی رواں سال 2017کے ابتدائی 6ماہ کے دوران 22ارب روپے کی چائے پی گئے،پاکستانیوں کے شوق کا عالم دیکھتے ہوئے ترکی نے پاکستان کو چائے تیار کرنے کا پلانٹ تحفے میں دے دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستانیوں کو چائے اس قدر پسند ہے کہ گزشتہ چھ ماہ میں بیرون ملک سے 22ارب روپے کی چائے منگوانی پڑ گئی۔نیشنل ٹی اینڈ ہائی ویلیو کورپس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان نے 2017کے پہلے 6 ماہ میں

22ارب روپے مالیت کی 93ہزار 500ٹن کی کالی چائے درآمد کی، جبکہ اسی عرصے کے دوران پاکستان نے 10کروڑ 60ہزار روپے مالیت کی 450ٹن سبز چائے برآمد کی ہے۔ ادارے کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گذشتہ 20 سال کے دوران چائے کی درآمدات میں 325 فیصد اضافہ ہوا ہے۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق، پاکستانیوں کی چائے سے محبت کو دیکھتے ہوئے ترکی کی وزارتِ غذا، زراعت اور مویشی نے پاکستان کو ملک میں چائے کی پیداوار بڑھانے کی کوششوں کے اعتراف میں چائے تیار کرنے کا ایک خودکار پلانٹ تحفہ میں دیا ہے۔ نیشنل ٹی اینڈ ہائی ویلیو کورپس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فرخ سیار حامد نے بتایا کہ چائے تیار کرنے کا یہ خودکار پلانٹ کراچی پہنچ چکا ہے تاہم اس کو پورٹ سے باہر نکالنے کے لیے کاغذی کارروائی کی جارہی ہے۔ترکی کی جانب سے موصول ہونے والا پلانٹ روزانہ 400سے 500 کلو چائے کو پراسس کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو آئندہ برس اپریل میں فعال ہوجائے گا۔چائے کا یہ پلانٹ مانسہرہ کے قریب شنکیاری کے علاقے میں چائے کے باغ میں لگایا جائے گا، یہ باغ 50 ایکڑ سے زائد اراضی پر پھیلا ہوا ہے جو کہ پاکستان کا پہلا چائے کا باغ ہے جہاں کالی اور سبز چائے کاشت کی جاتی ہے۔نیشنل ٹی اینڈ ہائی ویلیو کورپس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے پاس چین سے درآمد شدہ ایک پلانٹ موجود ہے

جو روزانہ کی بنیاد پر ایک ٹن کالی چائے جبکہ 100کلو کے قریب گرین ٹی تیار کرتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے شمالی علاقوں میں زمین کا سروے کیا گیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ ضلع مانسہرہ، بٹگرام اور سوات میں تقریبا 1 لاکھ 58 ہزار 1سو 47 ایکڑ زمین چائے کی پیداوار کے لیے انتہائی مفید ہے تاہم اس زمین کو فی الحال استعمال نہیں کیا جاسکتا۔انسٹیٹیوٹ کی جانب سے پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں بھی سروے کیا گیا جہاں چائے کی پیداوار کے لیے زمین کے مفید ہونے کے آثار ملے ہیں لیکن جموں کشمیر کے محکمہ جنگلات نے چائے کے منصوبے کے لیے زمین فراہم کرنے سے انکار کردیاہے

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…