اسلام آباد(نیوزڈیسک) گیم اُلٹ گئی،پابندیاں لگانے والے امریکہ کو پاکستان کی پابندیوں کاسامنا،امریکی وزیر کے دورے کی منسوخی کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، تفصیلات کے مطابق امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کا دورہ پاکستانی اعلیٰ حکام کی مصروفیات کی باعث وقت نہ ملنے کی وجہ سے ملتوی ہوگیا ۔
نجی ٹی وی کے مطابق امریکی نائب وزیر خارجہ نے حالیہ کشیدہ صورتحال میں پاکستان کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کرناتھیں لیکن پاکستانی حکام کی جانب سے وقت نہ ملنے کی وجہ سے انہیں مجبورہوکر دورہ پاکستان موخر کرنا پڑ گیا۔ذرائع کے مطابق صدر ٹرمپ کے پاکستان افغان پالیسی بیان کے دوران اسلام آباد کو مورد الزام ٹھہرانے کے بعد سے پیدا صورتحال امریکی نائب وزیر خارجہ نے پاکستانی اعلیٰ حکام سے ملاقات کی درخواست کی تھی ۔پاکستان نے الزامات کے جواب میں امریکی سفارت کار کو ایلس ویلز سے ملاقات کا وقت دینے سے انکار کردیا ۔امریکی سفارتکارکی طرف سے امریکی نائب وزیرخارجہ کے 28 اگست کے دورہ پاکستان میں اعلیٰ حکام سے ملاقات کا وقت مانگا تھا جس پر دفتر خارجہ کی جانب سے حکام کے مصروف ہونے کا پیغام دیا گیا تو مجبوراًایلس ویلز کی آمد ملتوی کردی گئی۔امریکی سفارت خانے کے ترجمان رک سانلسن نے ایلس ویلز کے دورہ پاکستان کے التویٰ کی تصدیق کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کے کہنے پرایلس ویلز کا دورہ پاکستان ملتوی کیا گیا ہیسفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی بھی امریکی عہدیدار یا حکومتی شخصیت کو اب پہلے سے طے شدہ شیڈول کے بغیر پاکستان نہیں آنے دیا جائے گاکیونکہ پاکستان نے امریکہ سے سفارتی تعلقات پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا ہے اسی وجہ سے امریکی نائب وزیر خارجہ کو پاکستان آنے سے روکاگیاہے
امریکی نائب وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کو امریکہ نے معمول کا دورہ قراردیا تھا جس پر پاکستان نے غیرمتوقع طورپر امریکہ کو پیغام دیا کہ غیر معمولی حالات میں معمول کے دورے کی ضرورت نہیں ہے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان نے امریکی حکام کو بتادیا کہ تعلقات معمول کے مطابق نہیں رہے، حالات بدل چکے اور بدلے حالات میں نئی حکمت عملی بنا رہے ہیں، معاملات پرانے اور دوستانہ تعلقات کی بنیاد پر طے نہیں کیے جائیں گے۔پاکستان نے امریکی حکام پر یہ بھی واضح کردیا ہے کہ آئندہ کوئی بھی امریکی عہدیدار دورہ پاکستان پر آئے تو پہلے سے شیڈول طے کرے ، بغیر اجازت آنے والے کسی امریکی عہدیدار کو خوش آمدید نہیں کیا جائے گا۔