اسلام آباد(ما نیٹرنگ ڈیسک) چیف الیکشن کمشنر سردار رضا کی سربراہی میں بینچ نے تحریک انصاف، عوامی تحریک اور نیاز انقلابی کی درخواستوں پر سماعت کی۔ الیکشن کمیشن نے تینوں درخواستیں یکجا کر دیں۔ پی ٹی آئی کی یاسمین راشد کے وکیل بابر اعوان نے موقف اختیار کیا کہ نا اہلی کے بعد نوازشریف نے پارٹی اجلاس میں بیٹھ کر فیصلے کیے حالانکہ نا اہلی کے بعد مسلم لیگ نواز شریف کا نام بھی استعمال نہیں کر سکتی۔بابر اعوان نے کہا پارٹی اجلاس بلانے سے پہلے ہی پارٹی
کے قائمقام صدر کا نام سامنے آ گیا حالانکہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر کے تحت قائمقام صدر کی گنجائش ہی نہیں۔انہوں نے کہا مسلم لیگ کے نئے صدر کے انتخاب میں انتخابی عمل مکمل نہیں کیا گیا اور کوئی دکهاوے کا ہی الیکشن کمشنر مقرر کر لیتی جو نا اہل ہو گیا اس کے نام سے پارٹی نہیں بن سکتی۔ تاہم الیکشن کمیشن نے نا اہلی کے بعد نواز شریف کی پارٹی معاملات میں دخل اندازی اور یعقوب ناصر کو قائم مقام پارٹی صدر بنائے جانے کیخلاف درخواستوں پر مسلم لیگ ن کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔