لاہور(آئی این پی) تحر یک انصاف کے سیکرٹری جنرل جہا نگیر خان ترین نے کہا ہے کہ آصف زرداری بھی نوازشر یف کو ’’بائے بائے ‘‘کر چکے ہیں اور ہر روز نوازشر یف مزید سیاسی تنہائی کاشکار ہو رہے ہیں ‘چوہدری نثار علی خان نوازشر یف کی اداروں پر حملے کی سیاست سے خود کو الگ کر چکے ہیں ‘شاہد خاقان عباسی نااہل وزیر اعظم نوازشر یف سے ہدایات لینے کی بجائے آزاد ہوکر کام کر یں پارلیمنٹ انکو اپنا وزیر اعظم بنا چکی ہے ‘
نیب نوازشر یف کے خاندان کے خلاف کاروائی کر نے میں سنجیدہ نہیں مگر سپر یم کورٹ کا عملد درآمد بینچ نیب کے اس منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دیگا ‘نوازشر یف اور انکا خاندان اب پھنس چکا ہے انکو احتساب سے کوئی نہیں بچاسکتا ‘عمران خان لاہور کے ضمنی انتخابات کی مہم چلانے کیلئے جلد لاہور آئیں گے جسکا ہم شیڈول جاری کر دیں گے ‘بلاول بھٹو کو غلط باتیں نہیں کر نے چاہیے حقیقت یہ ہے خیبر پختونخواہ میں کوئی کر پشن ہو رہی ہے اور نہ ہی میں نے وہاں کوئی ٹھیکہ لیا ہے۔ اتوار کے روز لاہور میں پر یس کا نفر نس کرتے ہوئے جہانگیر خان ترین نے کہا کہ ڈینگی کے معاملے پر عمران خان روزانہ اپنے وزیر اعلی اور وزیر صحت کے مکمل رابطے میں ہیں اور ہم وہاں پر مر یضوں کو تمام سہولتیں فراہم کر یں گے اور ڈینگی کے خاتمے کیلئے تمام ہسپتالوں میں ضرور ی اقدامات کیے جا چکے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں جہانگیر خان ترین نے کہا کہ نوازشر یف اور چوہدری نثار علی خان ایک دوسرے سے موجودہ سیاسی معاملات پر الگ ہو چکے ہیں وہ نوازشریف کی اداروں پر حملوں کی سیاست سے خود کو الگ کر چکے ہیں اس لیے وہ انکے کسی پروگرام بھی نظر نہیں ا ?تے جہاں تک آصف زرداری کا تعلق ہے تووہ (ن) لیگ کیساتھ 10سالوں سے مک مکا کی سیاست کر تے رہے ہیں مگر اب آصف زرداری بھی نوازشر یف کو ’’بائے بائے ‘‘کر چکے ہیں
کیونکہ ملک میں عام انتخابات کا وقت آچکا ہے اور ہر جماعت عام انتخابات کی تیاریاں کر رہی ہے اور نوازشر یف ہر گزرتے دن کیساتھ سیاسی تنہائی کاشکار ہو رہے ہیں اور جو چند سیاسی جماعتیں انکے ساتھ وہ بھی جلد ان سے دور ہوجائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے موجودہ حکومت اور پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں کسی کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی اور اگر نیب آزادہوتی تو پانامہ کے بعد جے آئی ٹی کی ضرور نہ آتی مگر اب نیب کو کر پٹ لوگوں کے خلاف کاروائی کر نا ہی پڑ یگی اور نوازشر یف اور انکے خاندان کو چاہیے وہ خود کو نیب کے سامنے پیش کریں ا ور اپنی کر پشن کا حساب دیں۔