پیر‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2024 

نوازشریف کی نااہلی کا بدلہ ن لیگ نے پاناما کافیصلہ سنانے والے سینئر ترین جج کیخلاف انتہائی قدم اُٹھالیا،تباہ کن صورتحال،پورے ملک میں افراتفری مچ گئی‎

datetime 19  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی )اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج اور پاناما بنچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ کیخلاف 5 صفحات پر مشتمل ریفرنس دائر کردیا۔ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ سپیکر کو وزیراعظم کا وفادار قرار دینا حقائق کے منافی ہے، معزز جج کے ریمارکس سے سپیکر آفس کی توہین ہوئی، ان ریمارکس نے کئی منفی سوالات اٹھا دئیے۔ معزز جج کے ریمارکس سے ذاتی عناد اور جانبداری کا تاثر ملتا ہے،

ریمارکس سے پارلیمنٹ کی خود مختاری پر ضرب پڑنے کا تاثر ملتا ہے،سپیکر قومی اسمبلی کو ایوان نے منتخب کیا یہ فیصلہ ایوان کے 342 اراکین اور اسپیکر کے استحقاق کو مجروح کرتا ہے،سپیکر کا دفتر کوئی تحقیقاتی ادارہ نہیں،عدالت نے دس ماہ تک درخواستوں پر سماعت کی۔ سپیکر کی جانب سے ریفرنس آئین کے آرٹیکل 184 کے تحت دائر کیا جائے گا، سپیکر کے ذمہ داری ادا نہ کرنے پر درخواستوں کو قابل سماعت قرار دیا گیا تھا۔قانونی ماہرین کے مطابق ریفرنس دائر کیے جانے کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم جوڈیشل کونسل ابتدائی سماعت کرکے ریفرنس کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کرے گی۔ سپریم جوڈیشل کونسل میں ہائی کورٹس کے دو چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے تین سینئر ترین ججز شامل ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج اور پاناما بنچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ کیخلاف 5 صفحات پر مشتمل ریفرنس دائر کردیا ، ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ پانامہ فیصلے میں عدالتی بینچ میں موجود جج میں سے جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے اور اسپیکر قومی اسمبلی کو نوازشریف کا وفادار قرار دیا جو حقائق کے منافی ہے جب کہ اسپیکر کے خلاف ریمارکس سے معزز جج کے ذاتی عناد یا جانبداری جھلکتی ہے۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے فیصلے میں لکھا کہ اسپیکر معاملے کی تحقیقات میں ناکام رہے، فیصلے میں لکھا گیا کہ ‎اسپیکر نے معاملہ الیکشن کمیشن کو نہیں بھیجا یہ ناکامی ہے۔

ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو ایوان نے منتخب کیا یہ فیصلہ ایوان کے 342 اراکین اور اسپیکر کے استحقاق کو مجروح کرتا ہے۔دائر ریفرنس میں اسپیکر اسمبلی نے موقف اختیار کیا کہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پاناما کیس کے اپنے فیصلے میں کہا کہ اسپیکر نے اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کیں اور اس بنیاد پر پاناما کیس سے متعلق درخواستوں کو قابل سماعت قرار دیا۔ ایاز صادق نے ریفرنس میں کہا کہ اسپیکر کو وزیراعظم کا وفادار اور جانبدار قرار دینا حقائق کے منافی ہے،

اسپیکر ایوان کے ووٹوں سے منتخب ہوتا ہے اور اسپیکر کا دفتر کوئی تحقیقاتی ادارہ نہیں ہوتا، جب کہ سپریم کورٹ نے دس ماہ تک پاناما سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے بعد فیصلہ سنایا اور اسپیکر کا اس حوالے سے کوئی کردار نہیں تھا۔ریفرنس میں کہا گیا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف ریمارکس سے ذاتی عناد اور جانبداری کا تاثر ملتا ہے، معزز جج کے ان ریمارکس سے کئی منفی سوالات پیدا ہوگئے ہیں، عہدے پر برقرار رہنے سے معزز جج صاحب کو مزید متنازع فیصلوں کا موقع ملے گا۔

دوسری جانب سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ریفرنس کو عدلیہ کے خلاف سازش قرار دے دیا۔ سیکرٹری سپریم کورٹ بار آفتاب باجوہ نے کہا کہ عدلیہ کے خلاف کسی قسم کی محاذ آرائی قبول نہیں، سپریم کورٹ کے جج معزز ہیں اور سپریم کورٹ بار عدلیہ کے ساتھ ہے۔قانونی ماہرین کے مطابق ریفرنس دائر کیے جانے کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم جوڈیشل کونسل ابتدائی سماعت کرکے ریفرنس کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کرے گی۔ سپریم جوڈیشل کونسل میں ہائی کورٹس کے دو چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے تین سینئر ترین ججز شامل ہوں گے۔

موضوعات:



کالم



ہرقیمت پر


اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…