لاہور ( این این آئی) پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ انتخابی اصلاحات پر بنیادی اعتراص ہے ، موجودہ الیکشن کمیشن اپنااعتماد بحال کرنے میں ناکام رہا ہے، 2013 کے تجربے کے بعد الیکشن کمیشن پر پورے سیاسی سسٹم کو اعتماد ہونا چاہئے، این اے 120 کا الیکشن سیاسی تاریخ کا اہم الیکشن ہے، یہ الیکشن صاف اور شفاف ہونا چاہیے۔ان خیالات کا اظہار تحریک انصاف کی کورکمیٹی کے ممبر و رکن قومی سمبلی اسد عمر ،سیکرٹری اطلاعات شفقت محمود ، ڈاکٹر یاسمین راشد کے ہمراہ چیئرمین سیکرٹریٹ گارڈن ٹاؤن میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔
اس موقع پر میاں اسلم اقبال ، شعیب صدیقی، عندلیب عباس، ولید اقبال اور عظمیٰ کاردار بھی موجود تھیں۔ا سد عمر نے کہاکہ نیب کے ریفرنسز کے بعد شریف فیملی کو ضمانتیں کروانی پڑیں گی، ان سب کے نام ای سی ایل میں ڈال دئیے جائیں کیونکہ یہ پہلے بھی ڈیل کر کے بیرون ملک بھاگتے رہے اب بھی بھاگ جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ اگر الیکشن کمیشن کو غیر جانبدار نہ بنایا گیا توپی ٹی آئی تحریک چلا سکتی ہے۔ اسد عمر نے کہاکہ جمہوریت کے درس دینے والوں نے اپنے خلاف گانے بنانے والوں کے خلاف مقدمات درج کروا دیئے ہیں ، اپنے خلاف فیصلہ دینے والے جج کے خلاف ریفرنس دائر کر رہے ہیں، جمہوریت کے خلاف بات کرنیوالے جمہوریت کی بات کر رہے ہیں، ہم کبھی بھی دھرنے سے کام شروع نہیں کرتے، ایاز صادق نے خود اپنی غیر جانبداری پر سوالیہ نشان لگائے ہیں، چار سالوں میں انہوں نے خود ثابت کیا وہ جانبدار ہیں، ن لیگ عدلیہ کے ساتھ ٹکراؤ کے لیے تڑپ رہی ہے اور یہ سیاسی شہید بننا چاہتے ہیں۔شفقت محمود نے کہاکہ ووٹر لسٹ میں ہیرا پھیری کے ذریعے دھاندلی کی جاتی ہے، الیکشن کمیشن تحریک انصاف کو بھی وہ ووٹر لسٹ جاری کرے جو الیکشن ڈے کے دن استعمال ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ایم این ایز کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے ،مجھے اپنے حلقے این اے 126 میں ترقیاتی کاموں کے لئے گزشتہ چار سال سے ایک روپیہ بھی نہیں ملا، این اے 120 میں الیکشن کمپین کے لئے ہمارے ایم این ایز پر بلاجواز پابندی لگا دی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن (ن) لیگ کے ساتھ ملاہے، نئے الیکشن کمیشن کی تشکیل تک کوئی بھی الیکشن صاف اورشفاف نہیں ہوسکتا اور ہم موجودہ الیکشن کمیشن کو قبول نہیں کریں گے۔شفقت محمود نے کہاکہ (ن) لیگ صرف عدلیہ نہیں بلکہ تمام اداروں سے ٹکراؤ کا ماحول بنا رہی ہے ، رانا ثنا اللہ کہتے ہیں کہ خفیہ ہاتھ سازشیں کر رہا ہے، صاف نظر آ رہا ہے چھوٹے اور بڑے بھائی میں شدید اختلافات ہیں ، شہباز کو پہلے وزیر اعظم اور پھر پارٹی لیڈر نامزد کیا گیا لیکن فارغ کر دیا گیا،
انہوں نے کہاکہ بڑا بھائی چھوٹے کو کبھی اوپر نہیں آنے دیگا۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہاکہ الیکشن کمیشن کی طرف سے ابھی تک حتمی ووٹر لسٹیں مہیانہیں ہو رہی ،ہمیں جو ووٹر لسٹ مہیا کی گئی تھی اس میں 35 بلاک کوڈ غائب تھے،ہم الیکشن کمیشن میں پانچ پٹیشنز دائر کر چکے ہیں ابھی تک ایک پٹیشن پر عملدرآمد نہیں ہوسکا، ابھی تک مکمل ووٹر لسٹ بھی مہیا نہیں کی گئی، پنجاب کے پیارے تنویر بٹ نامی شخص اپنی من پسند کی ووٹرلسٹیں تیار کرنے میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی ایم پی اے شنیلہ روت نے 2013 میں این اے 120 میں ووٹ ڈالا لیکن اب اس حلقہ مین اس کا ووٹ ہی نہیں اور اسکا ووٹ بغیر اطلاع ہی تبدیل کر کے لدھر گاؤں میں تبدیل کردیا گیا ہے ، اگر ہماری ایم پی اے کے ساتھالیکشن کمیشن کا یہ سلوک ہے تو عام آدمی کا کیا حال ہوگا اس کے ووٹ کدھر کدھر تبدیل کئے جائیں گے،
پٹیشن دائر کرنے کے باوجود ابھی تک الیکشن کمیشن کی طرف سے کوئی ریسپانس نہیں مل رہا،کلثوم نواز کے خلاف اعتراض لگایا کہ ان کا بھی اقامہ تھا، کلثوم نواز کے خلاف الیکشن ٹربیونل میں پٹیشن دائر کر دی ہے، (ن) لیگ الیکشن کوڈ آف کنڈیکٹ کی کھلے عام خلاف ورزی کر رہا ہے، الیکشن شیڈول جاری ہونے کے بعد بھی حلقے میں ترقیاتی کام کیسے اور کیوں ہور ہے ہیں۔