ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’بلاول بھٹو کے ایک تیر سے دو شکار‘‘

datetime 19  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مانسہرہ(مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان صاحب خود کہتے ہیں لیڈر کو صادق اور امین ہونا چاہیے مگر جب یہ خطاب کرتے ہیں تو عوام سے نیا جھوٹ بولتے ہیں، خیبرپختونخوا کا تعلیمی نظام تباہ ہوگیا مگر عمران خان کے ساتھیوں کے نجی اسکول ترقی کررہے ہیں، نواز شریف خود کو معصوم ظاہر کرنے کی کوشش کررہے ہیں

مگر ایسا نہیں ہے۔مانسہرہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کہہ رہے ہیں کے پی کے میں دیے جانے والے ٹھیکوں سے خان صاحب کا کچن اور جہانگیر ترین کا جہاز چل رہا ہے، صحت کے نظام کو پرائیوٹائز کردیا گیا اور اسکولوں کا سرکاری نظام بھی مکمل تباہ کردیا گیا، کے پی کے حکومت نے سیاسی اختلاف کی بنیاد پر نصرت بھٹو کینسر اسپتال بند کروایا۔اگر آپ نصرت بھٹو کی بجائے شوکت خانم کا نام رکھنا چاہتے تھے تو ہمیں کوئی اعتراض نہ تھا کیونکہ ہمارے نزدیک مائیں سانجھی ہوتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اور تحریک انصاف نے دہشت گردوں کے خلاف ہونے والے آپریشن کی مخالفت کی اور شدت پسندوں کو اپنا بھائی کہا، عوام کو سب یاد ہے اور انہوں نے آپ کی کارکردگی دیکھ کر آپ کا مکروہ چہرہ دیکھا لیا ہے، عمران خان صاحب آپ نے صوبے کے عوام کی حمایت میں کبھی آواز بلند نہیں کی اور نہ ہی اُن کے شناختی کارڈ بلاک ہونے پر کوئی آواز اٹھائی۔بلاول بھٹو نے ایک بار پھر کہا کہ عوام سمجھ چکے ہیں کہ تحریک انصاف اور عمران خان نے انہیں صرف استعمال کیا، 2018 میرا پہلا الیکشن اور عمران خان کا آخری الیکشن ہوگا۔مسلم لیگ ن پر تنقید کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ میاں صاحب نے جی ٹی روڈ پر تماشا لگایا اور اپنے

آپ کو مظلوم ثابت کرنے کی کوشش کی، میاں صاحب آپ کو سپریم کورٹ نے ہمیشہ کے لیے نااہل قرار دیا ہے آپ شکل سے معصوم لگتے ہو مگر حقیقت اس کے برعکس ہے۔بلاول نے کہا کہ جب بھی نوازشریف کے تخت کو خطرہ پیش آیا انہوں نے پارلیمنٹ کی طرف دیکھنا شروع کیا اور جب حالات ٹھیک رہے تو ایوان میں آنا تک گوارا نہیں کیا، عوام سے ووٹ لے کر نواز حکومت نے

غریبوں کے لیے کچھ نہیں کیا بلکہ لوٹ کھسوٹ کے نظام کو تقویت دی۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ایک طرف نواز شریف اپنے آپ کو مظلوم ثابت کرنے کے لیے عوام کو سڑکوں پر لارہے ہیں تو عمران خان آئین میں ترمیم کے خلاف عوام کو سڑک پر لانے کا عندیہ دے چکےہیں، یہ دونوں جماعتیں اقتدار کی ہوس میں ہیں اور کرسی پر نظر رکھے ہوئے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے

پاس منشور ہے اور عوامی فلاح کے منصوبے ہیں۔بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ہم آئندہ انتخابات میں بھرپور تیاری کے ساتھ اتریں گے اور غریب، مزدور، کسان کو ریلیف فراہم کریں گے، غربت کا خاتمہ کریں گے، نوجوانوں کو روزگار اور عورتوں کو مکمل تحفظ فراہم کریں گے کیونکہ میں اقتدار غریبوں اور عوام کے لیے چاہتا ہوں۔چیئرمین پی پی نے مزید کہا کہ اگر عوام نے میرا ساتھ دیا تو میں بھی انہیں مایوس نہیں کروں گا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…