پشاور(این این آئی)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے مزدوروں کیلئے مختص کالونیوں میں انہیں مالکانہ حقوق پر پلاٹ کی الاٹمنٹ کی منظوری دیتے ہوئے ورکر ویلفیئر بورڈ کو ہدایت کی کہ وہ جلد ازجلد قانونی طریقہ کار کے مطابق مزدوروں کو مالکانہ حقوق پر پلاٹ کی الاٹمنٹ کا طریقہ کار وضع کریں اور الاٹمنٹ کا عمل شروع کریں۔ انہوں نے ورکرز ویلفیئر بورڈ کے سکولوں میں اساتذہ کی حاضری کویقینی بنانے کیلئے مانیٹرنگ اور بائیو میٹرک سسٹم فعال بنانے، ٹیچر ٹریننگ کا انتظام ،
رزلٹ پر مبنی پروموشن کا قانون متعارف کرانے کے علاوہ سکولوں میں اساتذہ کی مستقل بنیادوں پر تعیناتی کی ہدایات جاری کیں اور خبردار کیا کہ ورکرز ویلفیئر بورڈ کے ورکنگ میں شفافیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گااور بورڈ سے کرپشن اور بدعنوانی کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔ ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ مزدوروں کے تعلیمی ، سکالرشپس اور دیگر مسائل کے حل کیلئے وفاق کے ساتھ باقاعدہ ایک اجلاس کا اہتمام کیا جائے گاجس میں مزدوروں کے نمائندے بھی شامل ہوں گے ۔ وزیراعلیٰ نے ورکر ز ویلفیئر بورڈ کے زیر انتظام سکولوں کی حالت بہتر کرنے کے احکامات بھی جاری کئے اور اس سلسلے میں محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا سے رہنمائی لینے کی ہدایت جاری کی ۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں متحد ہ لیبر فیڈریشن کے 13 رکنی وفد سے ملاقات کر رہے تھے ۔ اس موقع پر سیکرٹری لیبر ، سیکرٹری ورکر ویلفیئر بورڈ اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے ۔اجلاس میں متحدہ لیبر فیڈریشن کے صدر نے وزیراعلیٰ کو مزدوروں کے مسائل سے آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ وفاق کی طرف سے فنڈز کی بند ش کی وجہ سے مزدوروں کے بچے سکالرشپس حاصل کرنے ،تعلیمی اور دیگر مسائل سے دوچار ہیں جس پر وزیراعلیٰ نے انہیں یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اور وفاقی وزیر خزانہ سے فنڈ ریلیز کرنے کے لیے ہنگامی بنیاد پر رابطہ کرونگا تاکہ بورڈ میں مزدوروں کے زیر التوا جہیز گرانٹ، فوتگی گرانٹ،
سکالرشپ، ٹرانسپورٹ، کتابیں اور یونیفارم کی مد میں ادائیگی ہوسکیں اور ملازمین کی تنخواہوں کی بروقت ادائیگی ممکن ہوسکے۔ وزیراعلیٰ نے صوبے کے مزدور طبقے کو مالکانہ حقوق اور پلاٹ کی الاٹمنٹ کی منظوری بھی دی اور ورکر ویلفیئر بورڈ کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں قانونی طریقہ کار کے مطابق کام شروع کرے اور آئندہ ہفتے رپورٹ پیش کرے ۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ مزدور معاشی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ۔کے پی چائنا اکنامک پلان کے زیر اہتمام بڑے، چھوٹے اور درمیانے پیمانے پر سرمایہ کاری کا اجراء ہونے جارہا ہے اور اس سلسلے میں صوبائی حکومت نے صوبے کی ترقی میں حائل تمام رکاوٹیں دور کر دی گئی ہیں اور صوبے کی صنعتی ترقی کیلئے پالیسیاں دی گئی ہیں جس سے صوبہ معاشی طور پر مستحکم ہو جائے گا۔
انہوں نے اس موقع پر ورکر ویلفیئر بورڈ کو ہدایت کی کہ وہ بورڈ کے زیر انتظام سکولوں کو بہتر بنانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کریں ۔ مانیٹرنگ اور بائیو میٹرک سسٹم فعال بنایا جائے ۔ٹیچرز ٹریننگ کا انتظام کریں اور اس سلسلے میں محکمہ تعلیم خیبرپختونخواسے مدد لی جائے تاکہ مزدوروں کے بچے معیاری تعلیم حاصل کرسکیں۔ وزیراعلیٰ نے بورڈ کو سکولوں میں رزلٹ پر مبنی پرومووشن قانون متعارف کرانے کے علاوہ سکولوں میں اساتذہ کی مستقل بنیادوں پر تعیناتی کا طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کی ۔
پرویز خٹک نے ورکر ویلفیئر بورڈ کو ہدایت کی کہ صوبے کے مزدور طبقے کو جتنا ممکن ہو فائدہ پہنچائیں اور اس سلسلے میں حکومت بورڈ کی پوری معاونت کرے گی ۔ متحدہ لیبر فیڈریشن نے وزیراعلیٰ کو کڈنی ہسپتال میں مزدوروں کا کوٹہ ختم کرنے کے حوالے سے آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ کڈنی ہسپتال میں مزدوروں کے علاج معالجے کیلئے معاہدے کے تحت کوٹہ مختص تھا جو پچھلی حکومت نے ختم کرایا ہے۔وزیراعلیٰ نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ اس مسئلے کو حل کردیاجائے گا۔ فیڈریشن کے قائدین نے وزیر اعلیٰ کی مسائل کے حل میں خصوصی دلچسپی کو سراہا اور اُن کا شکریہ ادا کرنے کے ساتھ ساتھ 21 اگست کو مسائل کے حل کے لیے دھرنا دینے کا فیصلہ واپس لے لیا۔