اسلام آباد (آن لائن) سابق وزیراعظم نواز شریف اپنے چار سالہ دور حکومت میں ملک بھر میں ایک ہسپتال بھی تعمیر نہیں کر سکے ہیں۔ نواز شریف کا ملک بھر میں 40 ہسپتال تعمیر کرنے کا اعلان بھی دھوکہ ثابت ہوا ہے۔ نواز شریف حکومت کے اس دوغلی پالیسی کا انکشاف پارلیمانی کمیٹی کو بھجوائی گئی وزارت پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے حساس اور کلاسیکل دستاویزات میں ہوا ہے۔
نواز شریف نے 2013 ء مین اقتدار سنبھالنے کے بعد اعلان کیا تھا کہ وہ بہت جلد ملک بھر کے بڑے شہروں کے علاوہ پسماندہ علاقوں میں چالیس ہسپتال تعمیر کریں گے جس سے عوام کو طبی سہولیات فراہم ہوسکیں گی۔ وزارت منصوبہ بندی کے سیکرٹری کے مطابق گزشتہ چار سالوں میں ملک کے کسی شہر میں بھی ایک ہسپتال بھی تعمیر نہیں ہوسکا۔ نواز شریف حکومت کے گزشتہ چار سالوں کے دوران صرف پندرہ ہسپتالوں کی تعمیر کا پی سی ون منظور کیا تھا یہ ہسپتال بھی فنڈز کی عدم ستیابی کے باعث مکمل نہیں ہوسکے اور اب ان ہسپتالوں کی لاگت میں بھی کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔ وارت پلاننگ کے ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ چالیس ہسپتالوں کے مصوبہ کو ناکام بنانے مین وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا ہاتھ ہے۔ اسحاق ڈار نے ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کی لئے فنڈز فراہم نہیں کئے تھے۔ اسحاق ڈار کے گزشتہ چار سالوں کے دوران سب سے زیادہ فنڈز میگا منصوبہ کیلئے جاری کرتے رہے ہیں او رمیڈیکل شعبہ سے متعلق ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈز جاری کئے ہی نہیں گئے جس کے نتیجہ میں نواز شریف کا چالیس ہسپتال نئے تعمیر کرنے کا منصوبے کا خواب ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ادھورا رہ گیا ہے۔