لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف 4 روز بعد جی ٹی روڈ کے راستے لاہور پہنچ گئے، صوبائی دارلحکومت پہنچنے پر نواز شریف کا کہنا ہے کہ جو منظر آج میں دیکھ رہا ہوں وہ پہلے کبھی نہیں دیکھا ، انہوں نے کہا کہ 4 روز بعد لاہور پہنچا ہوں،میں نے لوگوں کے جذبات دیکھےہیں، یہ جذبہ ایک انقلاب کا پیش خیمہ ہے، اگر یہ انقلاب نہ آیا تو غریب ہمیشہ غریب رہے گا انہوں نے کہا کہ میرے ذہن میں ایسا
خاکہ تیار ہے، 14 اگست کو اپنا پروگرام دوں گا۔ لاہور پہنچنے پر داتا دربار میں منعقدہ عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ لاہور کے غیور باسیوں آپ نے مجھے وزیراعظم بناکر اسلام آباد بھیجا تھا لیکن 5 لوگوں نے مجھے نااہل قرار دیدیا۔ پاکستان کا بچہ بچہ سراپا احتجاج ہےکہ نواز شریف کو کیسے ناااہل کردیا، مجھے نااہل کرنے کی وجہ دیکھ لیں،کیا آپ کویہ وجہ سمجھ آتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ مجھے یہ کہہ کرنااہل کردیا گیا کہ بیٹے سے تنخواہ کیوں نہ لی، تنخواہ نہیں لی توکیا ہوا،اگرلے بھی لیتا توکیا حرج تھا۔سابق وزیراعظم نے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے کہا تھا کہ بجلی اور گیس دو ،گیس اور بجلی آئی ہے ، آپ کہیں گے ووٹ کی عزت اور حرمت ہونی چاہیے تو نواز شریف جو کہتا ہے وہ کرتا بھی ہے ۔ مجھے اپنی جان کی پرواہ نہیں ہے میری جان تو آپ ہیں ۔ نواز شریف نے کبھی دھوکا نہیں کیا۔مشن جی ٹی روڈکے مکمل ہونے کے بعد اپنے اختتامی خطاب میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں نہ سماجی انصاف ہے اور نہ ہی معاشی انصاف ہے، 30،30 سال سے مقدمے لٹکے ہوئے ہیں، میرے ذہن میں ایسا خاکہ تیار ہے کہ 90دنوں کے اندراندر عام آدمی کو گھر کی دہلیز پر انصاف میسر آسکے ۔ ہمیں آئین اورنظام بدلنا ہوگا اور ملک کی تقدیر بدلنے کے لیے ہمیں اس سسٹم کوبدلنا ہوگا۔ انہوں نے اس موقع پر کوئٹہ میں ہونے والے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی جس میں فوجی جوانوں اورشہریوں کی شہادت ہوئی ہے۔