لاہور( این این آئی)سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کااسلام آباد سے لاہور پہنچنے پر ہزاروں افراد نے پرتپاک استقبال کیا جن میں خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد بھی موجود تھی،لاہور کے مختلف مقامات اور قریبی اضلاع سے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد ریلیوں کی صورت میں مقررہ وقت سے کئی گھنٹے قبل ہی داتا دربار پہنچ گئے ، شہر میں جگہ جگہ استقبالیہ کیمپ لگائے گئے جہاں پارٹی نغمے گونجتے رہے اورکارکن ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالتے ہوئے قیادت کے حق میں نعرے لگاتے رہے جس سے میلے کا سماں رہا،نواز شریف کا سفر خیریت سے مکمل ہونے پر مختلف مقامات پربکرے صدقہ کئے گئے ،
مرکزی رہنما حمزہ شہباز شریف منتظمین سے لمحہ بہ لمحہ رپورٹ حاصل حاصل کرتے اور انہیں ہدایات جاری کرتے رہے ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کی طرف سے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے اسلام آباد سے لاہور پہنچنے پر پرتپاک استقبال کے لئے تیاریوں کیوجہ سے میلے کا سماں رہا اور پورے شہر میں گہما رہی۔ شہر بھر سے آنے والی ریلیوں کے استقبال کیلئے جگہ جگہ پر استقبالیہ کیمپ لگائے گئے جہاں پر پارٹی نغمے گونجتے رہے جبکہ اس موقع پر مرد و خواتین کارکن اور بچے قیادت کے حق میں نعرے لگاتے رہے ۔ نواز شریف کی لاہور آمد کی مناسبت سے شہر بھر کی شاہراہوں پر قیادت کی تصاویر والے ہورڈنگز، خیر مقدمی بینرز اور فلیکسز آوایزاں تھے ۔ ریلیوں کی صورت میں آنے والے کارکن سارے راستے اپنی قیادت کے حق میں نعرے لگاتے رہے ۔ ریلیوں کی صورت میں آمد کے باعث مختلف شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا ۔ یوتھ ونگ کے رہنما محمد جہانگیر اعوان کی قیادت میں نوجوانوں کا بہت بڑا قافلہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے استقبال کیلئے پہنچا اور پر جوش کارکن توجہ کا مرکز بنے رہے ۔اس موقع پر کارکنوں نے شیر کے ماڈل ،قومی اور پارٹی پرچم بھی اٹھا رکھے تھے ۔ اراکین اسمبلی ، بلدیاتی نمائندوں کی قیادت میں بھی کارکنوں کی بڑی تعداد ریلیوں کی صورت میں داتا دربار پہنچے ۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف کا سفر خیریت سے مکمل ہونے پر مختلف مقامات پر بکرے صدقہ کئے گئے ۔
مسلم لیگ (ن) کے صوبائی رہنما میاں عثمان کی طرف سے 5بکرے صدقہ کئے گئے جن کا گوشت غرباء اورمستحقین میں تقسیم کر دیا گیا ۔ ممبر ڈسٹرکٹ بی بی وڈیری کی طرف سے بھی تین بکر ے صدقہ کئے گئے ۔ دیگر کئی مقامات پر بھی بکروں کا صدقہ دیا گیا اور نواز شریف کی درازی عمر کے لئے دعائیں کی گئیں۔ علاوہ ازیں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی شاہدرہ اور لاہور میں اجتماعات سے خطاب کیلئے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے ۔
پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور بم ڈسپوزل سکواڈ کی طرف سے شاہدرہ میں اسٹیج کی متعدد بار جامع چیکنگ کی گئی ۔ اس موقع پر سراغ رساں کتوں اور جدید آلات سے پورے اسٹیج کا چپہ چپہ چیک کیا گیا ،اسی طرح داتا دربار کے قریب بنائے گئے اسٹیج کو بھی وقفے وقفے سے چیک کیا جاتا رہا اور کلیئرنس کے بعد کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو اسٹیج کے اوپر جانے سے روکدیا گیا ۔قبل ازیں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ریلی کا کالا شاہ کاکو پہنچنے پر وہاں پہلے سے موجود ہزاروں کارکنوں نے پرتپاک استقبال کیا اور ان کی گاڑیوں پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں ،
کارکن دیوانہ وار نواز شریف کی گاڑی کے آکر نعرے لگاتے اور بھنگڑے ڈالتے رہے جبکہ نواز شریف ہاتھ ہلا کر کارکنوں کا شکریہ ادا کرتے رہے ۔ کارکنوں کی تعداد ہزاروں میں ہونے کی وجہ سے کالا شاہ کاکو سے آگے ریلی کی رفتار مزید سست ہو گئی اور شاہدرہ پہنچنے تک گھنٹے لگ گئے ۔نواز شریف نے طے شدہ شیڈول کے مطابق شاہدرہ میں خطاب کرنے کے بعد داتا دربار کی طرف سفر شروع کیا اور وہاں اپنامرکزی خطاب کیا ۔