اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ اور سابق وزیراعظم نواز شریف نا اہلی کے بعد ریلی کے ذریعے لاہور جائیں گے۔ تاہم اس ریلی میں دلچسپ امر یہ ہے کہ جی ٹی روڈ پر نیشنل اسمبلی کے سولہ حلقوں میں سے پندرہ مسلم لیگ (ن) کے پاس ہیں جبکہ ایک مسلم لیگ (ق) کے چوہدری پرویز الٰہی کے پاس ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق راولپنڈی سے لاہور کا فاصلہ 280 کلومیٹر ہے اور اگر اسے دو دنوں میں طے کیا گیا تو ریلی پانچ کلومیٹر فی گھنٹہ کے حساب سے چلے گی جبکہ ماضی میں محترمہ بے نظیر بھٹو کے قافلے نے ریکارڈ فاصلہ ایک گھنٹے میں 750 میٹر طے کیا تھا۔ ریلیاں، جلسے ، لانگ مارچ اور ٹرین مارچ پاکستانی تاریخ کا حصہ ہیں جس میں محترمہ فاطمہ جناح بھی شامل ہیں جنہوں نے صدر ایوب خان کے دور میں مشرقی اور مغربی پاکستان میں ٹرین مارچ کیا اور سب سے زیادہ حیران کن اور تاریخی ٹرین مارچ ذوالفقار علی بھٹو کی تھی جو انہوں نے معاہدہ تاشقند کے بعد راولپنڈی سٹیشن سے شروع کی تھی جہاں انہیں رخصت کرنے صرف دو لوگ غلام مصطفیٰ کھر اور غلام مصطفیٰ جتوئی آئے تھے مگر جب ذوالفقار علی بھٹو بذریعہ ٹرین لاہور پہنچے تو وہاں دو لاکھ کے جم غفیر نے ان کا پرجوش استقبال کیا اسی طرح ذوالفقار علی بھٹو کی صاحبزادی محترمہ بے نظیر بھٹو جب 1986ءمیں وطن واپس آئیں تو انہوںنے لاہور میں 14 کلومیٹر کا راستہ تقریباً 18 گھنٹوں میں طے کیا اسی طرح پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں سابق صدر آصف علی زرداری کی حکومت میں پاکستان مسلم لیگ (ن) نے 2009ءمیں عدلیہ کے حق میں عدلیہ بچاﺅ تحریک شروع کی جس کے گوجرانوالہ پہنچنے پر وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے عدلیہ کی بحالی کا اعلان کر دیا تھا۔